Maktaba Wahhabi

106 - 348
پھر فرمایا: ((وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَاءِ إِلَّا مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ ۖ كِتَابَ اللّٰهِ عَلَيْكُمْ)) (النساء:24) ”اور خاوند والی عورتیں(بھی حرام کی گئی ہیں)مگر وہ (لونڈیاں)جن کے مالک تمہارے دائیں ہاتھ ہوں،یہ تم پر اللہ کا لکھا ہوا ہے۔“ اس میں محرمات ابدیہ کا ذکر کیا ہے۔پھر فرمایا: ((وَأُحِلَّ لَكُم مَّا وَرَاءَ ذَٰلِكُمْ)) (لنساء:24) ”اور تمہارے لیے حلال کی گئی ہیں جو ان کے سوا ہیں۔“ عربی زبان میں چچی کو”امرأة العم“ کہا جاتا ہے، جیسا کہ آپ کے سوال میں مذکورہے،اور چچا باپ کے بھائی کو کہتے ہیں،چاہے حقیقی بھائی ہویا باپ کی طرف سے ہویا ماں کی طرف سے ہو،اور چاہے قریبی ہو یا دورکا،اور عربی زبان میں”العمة“ کا معنی ہےباپ کی بہن(پھوپھی)چاہے اس کی حقیقی بہن ہو یا باپ کی طرف سے یا صرف ماں کی طرف سے۔اور فرمان باری تعالیٰ (وَعَمَّاتُكُمْ)”اورتمھاری پھوپھیاں“سےمراد باپ کی بہن(پھوپھی)ہے،چاہے سگی ہو یا باپ کی طرف سے ہو یا محض ماں کی طرف سےاور چاہے قریبی ہو یا دور کی۔(اللجنة الدائمة:2586) 101۔ممانی سے شادی۔ انسان کے لیے جائز ہے کہ ماموں کی بیوی(ممانی)سے شادی کر لے جبکہ وہ اسے طلاق دیدے یا وفات پاجائے اور عدت ختم ہو جائے،مذکوہ بالا سوال میں اس کی دلیل گزر چکی ہے،اور انسان کی خالہ اس کی ماں کی بہن ہوتی
Flag Counter