Maktaba Wahhabi

100 - 348
((فَإِن لَّمْ تَكُونُوا دَخَلْتُم بِهِنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ)) (النساء:23) ’’پھر اگر تم نے ان سے صحبت نہ کی ہوتو تم پر کوئی گناہ نہیں۔‘‘ (اللجنة الدائمة:5364) 93۔قریبی رشتہ دار عورتوں سے شادی۔ سوال:کیاچچازاد،خالہ زاد،ماموں زاد اورپھوپھو زاد لڑکی سے نکاح مسلمانوں کے لیے جائز ہے سوائے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ۔قرآنی حکم کی تطبیق بیان کیجئے؟ اسلامی شریعت ظاہر،مکمل اور سادی ہے،اس میں چچا اور ماموں کی بیٹیوں سے نکاح کی حرمت جیساافراط اوربہن اوربھانجی کے ساتھ جو از نکاح کی تفریط نہیں ہے۔فرمان باری تعالیٰ ہے: ((يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِنَّا أَحْلَلْنَا لَكَ أَزْوَاجَكَ اللَّاتِي آتَيْتَ أُجُورَهُنَّ وَمَا مَلَكَتْ يَمِينُكَ مِمَّا أَفَاءَ اللّٰهُ عَلَيْكَ وَبَنَاتِ عَمِّكَ وَبَنَاتِ عَمَّاتِكَ وَبَنَاتِ خَالِكَ وَبَنَاتِ خَالَاتِكَ اللَّاتِي هَاجَرْنَ مَعَكَ)) (الأ حزاب:50) ’’اے نبی! بے شک ہم نے تیرے لیے تیری بیویاں حلال کردیں جن کا تو نے مہر دیا ہے اور وہ عورتیں جن کامالک تیرا دایاں ہاتھ بنا ہے،اس (غنیمت) میں سے جو اللہ تجھ پر لوٹا کرلایاہے اور تیرے چچا کی بیٹیاں اور تیری پھوپھیوں کی بیٹیاں اور تیرے ماموں کی بیٹیاں اور تیری خالاؤں کی بیٹیاں،جنھوں نے تیرے ساتھ ہجرت کی ہے۔‘‘ آیت کے شروع میں خطاب اگرچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہے لیکن یہ اُمت
Flag Counter