عرضِ ناشر الحمد للّٰه رب العالمین والصلاۃ والسلام علیٰ سید المرسلین و خاتم النبیین وعلیٰ آلہ وصحبہ ومن تبعھم بإحسان إلیٰ یوم الدین أما بعد: قارئین کرام! آج ہم الله سبحانہ وتعالیٰ کی توفیق سے آپ کی خدمت میں ’’شرح حدیث ابن عباس رضی اللہ عنہما ‘‘ پیش کرنے کی سعادت حاصل کر رہے۔ حدیث جبرئیل میں اصولِ دین کا بیان ہے تو حدیث ابن عباس رضی اللہ عنہما میں دین پر مداومت، توحید پر استقامت اور راہِ استقامت میں آنے والی پریشانیوں اور رکاوٹوں کے حل کا بیان ہے۔ اسے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے سیدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما کو نصیحت نامہ کہہ لیجیے یا وصیت نامہ سمجھیے۔ حافظ ابن رجب رحمہ اللہ نے ’’نور الاقتباس في مشکاۃ وصیۃ النبي صلي اللّٰه عليه وسلم لابن عباس‘‘ کے نام سے اس کی شرح لکھی ہے۔ مگر یہ درحقیقت ان کے توسط سے پوری امت کے لیے وصیت نامہ ہے۔ اسی اہمیت کی بنا پر اس ناکارہ نے اس عظیم الشان حدیث کی شرح لکھنے کی کوشش کی ہے، تاکہ اس وصیت نامہ کا فیض عام ہو۔ الله سبحانہ و تعالیٰ سے نہایت صمیم قلب سے دعا ہے کہ بارِ الٰہا اس شرح کو جس جذبے سے لکھنے کی آپ نے توفیق بخشی ہے، اسی کے مطابق اسے اپنے بندوں کی |