Maktaba Wahhabi

6 - 90
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَالصَّلاَۃُ وَالسَّلاَمُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ وَالْعَاقِبَۃُ لِلْمُتَّقِیْنَ اَمَّا بَعْدُ ! کتاب الطہارۃ کے مسائل دو پہلووں سے بہت اہم ہیں۔ اسلام کا تصور طہارت بمقابلہ دیگر ادیان۔ بعض مسائل طہارت اور فتنہ انکار حدیث۔ ہم ان دونوں پہلووں پر بالترتیب تفصیلی گفتگو کریں گے۔ دین اسلام کا سب سے پہلا سبق طہارت ہی ہے۔محدثین عظام اور آئمہ کرام رحمھم اللہ نے ہمیشہ حدیث اور فقہ کی کتب کا آغاز طہارت کے مسائل سے ہی کیاہے۔جب کوئی غیر مسلم دائرہ اسلام میں داخل ہوتا ہے تو سب سے پہلے اسے غسل کرکے طہارت حاصل کرنا پڑتی ہے اور اس کے بعد کلمہ شہادت کا اقرار کرکے مسلمان کہلاتا ہے۔ اسلام کے سب سے اہم اور بنیادی رکن ، نماز کے لئے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جسم کی طہارت ، لباس کی طہارت اور جگہ کی طہارت بنیادی شرائط مقرر فرمائی ہیں،لیکن اس کے باوجود ہر نماز سے پہلے وضو کرنے کا حکم ، پہلے سے وضو ہو تو دوبارہ کرنے کی ترغیب ،ٹیک لگا کر نیند آجائے تو وضو کرنے کا حکم، یہ سارے احکامات نہ صرف یہ کہ ہر مسلمان کو شعوری طور پر طہارت کے بارے میں حساس بناکر پاک صاف اور ستھرا رہنے کی عادت ڈالتے ہیں بلکہ ہر مسلمان کے ذہن میں طہارت کا ایک ایسا تصور قائم کرتے ہیں کہ طہارت اور پاکیزگی کی حالت میں ہر مسلمان اپنے جسم اور روح کی کیفیت کو عام حالت سے ممتاز اور ارفع سمجھنے لگتا
Flag Counter