ہے۔ وَاسِعُ: اللہ کا علم ہے۔ اللہ تعالیٰ وَاسِعُ ہے جس نے جملہ اشیاء کو اپنے انعام سے گھیر رکھا ہے۔ اللہ تعالیٰ وَاسِعُ ہے اور اس کی جود و عطا تخمینہ و اندازہ سے باہر ہے۔ اللہ تعالیٰ وَاسِعُ ہے کہ اس کا رزق سب کو ملتا ہے۔ اللہ تعالیٰ وَاسِعُ ہے کہ اس کی رحمت سب کو شامل ہے۔ وہی لامتناہی وسعت کا مالک ہے۔ اسی نے موجودات کو سعت و انبساط بخشتا ہے۔ ﴿وَسِعَ کُرْسِیُّہُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ ﴾ (البقرۃ: ۲۵۵) ’’اس کا علم آسمانوں اور زمین سے فراخی میں بہت زیادہ ہے۔‘‘ ﴿وَسِعَ رَبِّیْ کُلَّ شَیْئٍ عِلْمًا﴾ (الانعام: ۸۰) ’’وہی ہے جس کا علم ہر شے پر حاوی ہے۔‘‘ ﴿وَ رَحْمَتِیْ وَسِعَتْ کُلَّ شَیْئٍ﴾ (الاعراف: ۱۵۶) ’’وہی ہے جس کی رحمت ہر شے پر فراخ تر ہے۔‘‘ ہاں ! وَاسِع وہ ہے جس کی مجموعی صفت میں ملائک اس طرح تر زبان ہیں ۔ ﴿رَبَّنَآ وَسِعْتَ کُلَّ شَیْئٍ رَحْمَۃً وَّعِلْمًا﴾ (المومن: ۷) ’’اے ہمارے رب! تونے اپنی رحمت اور علم سے ہر ایک چیز کو دسترس میں لے لیا ہے۔‘‘ ہاں ! اللہ واسع ہے مگر غریب بندوں کو ان کی وسعت و طاقت سے بڑھ کر کوئی حکم نہیں دیتا۔ ﴿لَا یُکَلِّفُ اللّٰہُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَہَا﴾ (البقرۃ: ۲۸۶) ’’اللہ پاک کسی ایک مخلوق کو بھی اس کی طاقت اور برداشت سے بڑھ کر کسی حکم پر مجبور نہیں کرتا۔‘‘ |
Book Name | اسماء اللہ الحسنٰی قواعد معارف اور ایمانی ثمرات |
Writer | پیرزادہ شفیق الرحمن شاہ الدراوی |
Publisher | مکتبہ امام احمد بن حنبل مظفرآباد آزاد کشمیر |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 146 |
Introduction |