﴿فَالْحُکْمُ لِلّٰہِ الْعَلِیِّ الْکَبِیْرِo﴾ (مومن: ۱۲، حج، لقمن) ’’اللہ ہی کے لیے حکم ہے جو برتر اور بزرگ تر ہے۔‘‘ اور اسمِ عظیم کے ساتھ بھی: ﴿وَ ہُوَ الْعَلِیُّ الْعَظِیْمُo﴾ (البقرۃ: ۲۵۵) ’’وہ برتر اور عظمت والا ہے۔‘‘ ان آیات سے واضح ہوتا ہے کہ علو ربانی، حکمت و کبریائی اور عظمت الٰہی کے ساتھ ہے۔ بے شک عَلِیّ وہی ہے جو اپنے خاص برگزیدہ بندوں کے لیے برتر تعریف کو دنیا میں قائم فرماتا ہے۔ ﴿وَ جَعَلْنَا لَہُمْ لِسَانَ صِدْقٍ عَلِیًّاo﴾ (مریم: ۵۰) ’’ہم نے ان کے لیے سچی اوربرتر تعریف قائم کر دی۔‘‘ ﴿وَ لِلّٰہِ الْمَثَلُ الْاَعْلٰی﴾ (النحل: ۶۰) ’’اللہ کے لیے بلند ترین مثال ہے۔‘‘ ﴿وَ لَہُ الْمَثَلُ الْاَعْلٰی﴾ (الروم: ۲۷) ’’اللہ کے لیے مثال بھی سب سے بلند ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ کے لیے بطور عَلَم فرمایا ہے: ﴿سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلٰی﴾ (الاعلی: ۱) ’’رب جو سب سے بلند ہے کے نام کی تسبیح کیا کرو۔‘‘ ﴿اِلَّا ابْتِغَائَ وَجْہِ رَبِّہِ الْاَعْلٰی﴾ (اللیل: ۲۰) ’’رب ہی کی ذات کی رضامندی کے لیے صدیق عمل کیا کرتا ہے۔‘‘ جو بزرگ اس اسم سے تخلق پیدا کرنا چاہیں ان کو علو ہمت پیدا کرنی چاہیے اور ہمیشہ ترقیاتِ مراتبِ باطنی میں ساعی رہنا چاہیے۔ واضح ہو کہ ﴿سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلٰی﴾ کی تعمیل میں نماز پڑھنے والے کو حکم ہے، کہ سجدہ میں سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی پڑھا کرے۔ سنن ابو داود کا حوالہ اسمِ عظیم کے تحت لکھا |
Book Name | اسماء اللہ الحسنٰی قواعد معارف اور ایمانی ثمرات |
Writer | پیرزادہ شفیق الرحمن شاہ الدراوی |
Publisher | مکتبہ امام احمد بن حنبل مظفرآباد آزاد کشمیر |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 146 |
Introduction |