Maktaba Wahhabi

300 - 460
کیا گیا ہے،اللہ ان کے درجے بلند کرے گا اور اللہ تمھارے سب کاموں سے واقف ہے۔‘‘ اس میں مسلمانوں کو مجلس کے آداب بتائے جارہے ہیں۔مجلس کا لفظ عام ہے،جو ہر اس مجلس کو شامل ہے،جس میں مسلمان خیر اور اجر کے حصول کے لیے جمع ہوں،وعظ و نصیحت کی مجلس ہو یا جمعہ کی مجلس ہو۔’’کھل کر بیٹھو‘‘ کا مطلب ہے کہ مجلس کا دائرہ وسیع رکھو،تاکہ بعد میں آنے والوں کے لیے بیٹھنے کی جگہ رہے۔دائرہ تنگ مت رکھو کہ بعد میں آنے والے کو کھڑا رہنا پڑے یاکسی بیٹھے ہوئے کو اٹھا کر اس کی جگہ وہ بیٹھے کہ یہ دونوں باتیں ناشایستہ ہیں۔چنانچہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی فرمایا ہے: ’’کوئی شخص کسی دوسرے شخص کو اس کی جگہ سے اٹھا کر خود نہ بیٹھے،اس لیے مجلس کے دائرے کو فراخ اور وسیع رکھو۔‘‘[1] اس کے صلے میں اللہ تعالیٰ تمھیں جنت میں وسعت عطا فرمائے گا یا جہاں بھی تم وسعت و فراخی کے طالب ہوگے،مثلاً مکان میں،رزق میں،قبر میں،ہرجگہ تمھیں فراخی عطا فرمائے گا۔ جب جہاد کے لیے،نماز کے لیے یا کسی بھی عملِ خیر کے لیے مجلس سے اٹھ کر جانے کو کہا جائے تو فوراً چلے جائو۔مسلمانوں کو یہ حکم اس لیے دیا گیا کہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس سے اٹھ کر جانا پسند نہیں کرتے تھے،لیکن اس طرح بعض دفعہ ان لوگوں کو تکلیف ہوتی تھی جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے خلوت میں کوئی گفتگو کرنا چاہتے تھے۔ -295 نبیِ مکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سرگوشی سے پہلے صدقہ کرنے کا حکم: سورۃ المجادلہ (آیت:۱۲،۱۳) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
Flag Counter