Maktaba Wahhabi

59 - 129
اصل ﴿سندعو﴾ ہے۔[1] (ب) وہ کلمات جن میں نون اضافت کی وجہ سے اور واؤ اکتفاء ضمہ کی وجہ سے محذوف ہے جیسے: ﴿وَصَالِحُ الْمُؤْمِنِیْنَ﴾ (التحریم:۴) یہ کلمہ اصل میں ﴿وصالحون﴾ ہے۔ ۳۔ حذف یاء: قرآن مجید میں متعدد مقامات پر یاء کو حذف کیا گیا ہے۔ خواہ وہ یائے أصلیہ ہو جیسے: ﴿الداع﴾ اس کی أصل ﴿الداعی﴾ ہے، یا یائے زائدہ ہو جیسے: ﴿فارھبون، فاتقون﴾۔ مصاحف میں تخفیفاً یاء کو حذف کیا جاتا ہے اور یہ عرب کے ہاں ایک معروف لغت ہے۔ وہ کہتے ہیں: ((جاء نی القاضِ، مررت بالقاضِ)) وہ یاء پر کسرہ کی دلالت کی وجہ سے یاء کو حذف کر دیتے ہیں۔ یہاں تک بحث کا تعلق لغت کے اعتبار سے ہے۔[2] بسا اوقات یاء کو اس لیے حذف کیا جاتا ہے، کہ وہ اثبات یاء اور حذف یاء دونوں قراء ات پر دلالت کر سکے۔ بعض قراء کرام اس کو وصلا و وقفا حذف کرتے ہیں، بعض اس کو وصلاً ووقفاً ثابت رکھتے ہیں اور بعض وصلاً ثابت رکھتے ہیں اور وقفاً حذف کر تے ہیں۔ جو اسے وصلاً و وقفاً حذف کرتے ہیں، وہ رسم کی اتباع، کسرہ کی یاء پر دلالت اور وقف کو
Flag Counter