عرضِ مترجم تمام اہل علم کا اس امر پر اتفاق ہے کہ قرآنِ مجید کو رسم عثمانی کے مطابق لکھنا فرض اور واجب ہے اور رسم عثمانی کو چھوڑ کر کسی دوسرے رسم کے مطابق لکھنا ناجائز اور حرام ہے۔ رسم عثمانی ایک توقیفی رسم کا حکم رکھتا ہے، کیونکہ یہی وہ عظیم الشان رسم ہے جس کے مطابق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے قرآن مجید لکھا گیا، عہد صدیقی میں صحف تیار کیے گئے اور عہد عثمانی میں مصاحف نقل کئے گئے اور جس پر عہد نبوی سے لے کر آج تک مسلسل عمل چلا آرہا ہے۔ زیر نظر کتاب میں مصحف قرآنی کے رسم و ضبط سے متعلق مباحث مثلاً عربی کتابت اور رسم عثمانی سے اس کا تعلق، جمع صدیقی، اسباب و فسج، نسخ عثمانی، اسباب و منہج، مصاحف عثمانیہ کی سبعہ احرف پر مشتمل ہونے کی کیفیت، رسم عثمانی کی توقیفیت و عدم توقیفیت، رسم عثمانی سے متعلق مجالس فقھیہ کے فتاویٰ، ضبط قرآن کا مفہوم اور اسباب اور تقسیم مصحف وغیرہ پر مشتمل ہے اور اس میں دلائل کی روشنی میں رسم عثمانی و ضبط مصاحف کی شرعی حیثیت کو واضح کیا گیا ہے۔ کلیۃ القرآن الکریم کے تعلیمی منہج میں علم الرسم اور علم الضبط کا مضمون شامل کیے جانے کے بعد اس امر کی شدید ضرورت محسوس ہوئی کہ جہاں علم الرسم اور علم الضبط کے اصول و قواعد پر کتب دستیاب ہوں، وہیں ان علوم کی توقیفیت و عدم توقیفیت اور شرعی حیثیت کے حوالے سے بھی کوئی راہنما کتاب موجود ہونی چاہیے۔ علم الضبط اور علم الرسم کے اصول و قواعد پر مشتمل دو کتابیں اس سے پہلے ہی زیور طباعت سے آراستہ ہوکر منظر عام پر آچکی ہیں اور یہ کتاب ان علوم کی شرعی حیثیت اور ان کی توقیفیت و عدم توقیفیت کے حوالے سے بنیادی مباحث کو اپنے اندر سمیٹے ہوئے ہے۔ یہ کتاب جامعہ ازہر اور جامعہ ام القریٰ کے استاد دکتور شعبان محمد اسماعیل کی کاوش ہے۔ |