Maktaba Wahhabi

95 - 614
کیا جنازہ کی صفوں کو طاق بنانا ضروری ہے ؟ سوال۔حضرت حافظ صاحب ۔السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! عرض ہے کہ جنازہ کی صفوں کے متعلق یہ تأثر غالب ہے کہ صفیں پانچ سات یا نو ہوں بلکہ یہ تاثر بھی پایا جاتا ہے کہ یہ تحدید ہی سنت ِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔ حالانکہ سنن وغیرہ کی مالک بن ہبیرہ والی روایت سے صرف تین صفوں کی فضیلت ثابت ہوتی ہے۔ بلکہ ائمہ کرام کی خاموشی سے اہل حدیث اور غیر اہل حدیث میں سات نو وغیرہ کی تعداد مستقل مسئلہ بن گیا ہے۔ آپ سے درخواست ہے کہ اس پر تفصیلی روشنی ڈالیں۔ (سائل) (31مارچ 2000ء) جواب۔ نمازِ جنازہ میں طاق صفیں بنانے والی مالک بن ہبیرہ کی روایت میں راوی محمد بن اسحاق ’’مدلس‘‘ ہے۔ اس حدیث کو اس نے عنعنہ کے ساتھ بیان کیا ہے۔ اور مدلس راوی کی عنعنہ کے ساتھ روایت ناقابلِ حجت ہوتی ہے۔ یہاں تک کہ کوئی شے ایسی مل جائے جس سے اس کی صحت کی تائید ہوتی ہو۔ اور وہ یہاں ناپید ہے۔ یہ روایت ’’سنن ابی داؤد‘‘ کے (بَابُ فِی الصَّفِّ عَلَی الْجَنَازَۃِ) کے تحت بیان ہوئی ہے اور امام ترمذی نے (بَابُ کَیْفَ الصَّلٰوۃ عَلَی الْمَیِّتِ… الخ)کے تحت بیان کی ہے اور علامہ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اس حدیث کو ضعیف ،ابن ماجہ میں ذکر کیا ہے۔[1] علامہ البانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں، محمد بن اسحاق جب تحدیث کی صراحت کردے تو وہ ’’حسن الحدیث‘‘ ہے لیکن یہاں اس نے عنعن سے بیان کی ہے۔ (فَلَا أَدْرِیْ وَجْہُ تَحْسِیْنھم لِلْحَدِیْثِ فَکَیْفَ التَّصْحِیْح!؟) [2] ”میں نہیں جانتا جن لوگوں نے اسے حسن قرار دیا ہے ، اس کی وجہ کیا ہے چہ جائیکہ اس کو صحیح کہا جائے۔‘‘ بہرصورت یہ روایت کمزور اور ناقابلِ عمل ہے۔ جنازے کی صفوں کو اہتمام سے طاق بنانا ضروری نہیں۔ طاق اور جفت ہر ممکنہ صورت کا جواز ہے۔ نمازِ جنازہ میں ثناء پڑھنی چاہیے یا نہیں؟ سوال۔ نمازِ جنازہ میں ثناء پڑھنی چاہیے یا نہیں؟ جواب۔ نمازِ جنازہ میں ثناء پڑھنی ثابت نہیں۔ (ملاحظہ ہو :احکام الجنائز علامہ البانی رحمۃ اللہ علیہ ) سوال۔ آدھی نمازِ جنازہ سری اور آدھی جہری پڑھنے کی وضاحت؟
Flag Counter