Maktaba Wahhabi

652 - 614
مال کی نگہبانی کی نیت سے کتے کا گھر آنا سوال۔ کتا گھروں میں رکھنا کیسا ہے جب کہ مال کی نگہبانی کے لیے رکھ سکتے ہیں۔ اب ہمارے ہاں گھروں کے ساتھ کی دیوار مال کے لیے حویلی بنائی گئی ہے۔ کتا گھروں میں متواتر آتا رہتا ہے۔ کیا ایسی صورت میں کتا گھروں میں آسکتا ہے۔ جب کہ نیت مال کو رکھوالی کی ہے۔ (سائل) (19اپریل1999ء) جواب۔ کوشش کرنی چاہیے کہ کتا گھر میں گھسنے نہ پائے سستی و کاہلی کی صورت میں ثواب میں کمی آنے کا اندیشہ ہے۔ گھروں میں جانور اور پرندے پالنے کا حکم سوال۔ کیا گھروں میں طوطا پالناجائز ہے؟ جب کہ حلت کے بارے میں قرآن و سنت میں واضح الفاظ نہیں ملتے؟ (ابوطلحہ گوالہ کالونی لاہور) (16جولائی 1999ء) جواب۔ جانور یا پرندے کے پنجرے وغیرہ میں رکھنے کا جواز ہے۔ بشرطیکہ اس کی خوراک کا انتظام ہو۔ چاہے وہ ماکول اللحم( جس کا گوشت کھایا جا سکتا ہے۔ یا غیر ماکول اللحم ہو صحیح حدیث میں ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک عورت کو بلی کے سبب آگ کا عذاب دیا گیا۔ اس نے اس کو روکے رکھا۔ کھانے پینے کو کچھ نہ دیا۔ اور نہ اس کو چھوڑا کہ وہ زمین کے کیڑے وغیرہ کھا سکے۔ [1] اس حدیث سے معلوم ہوا کہ بلی کو بند رکھنے کی صورت میں اگر وہ عورت کھانے پینے کو دیتی تو عذاب میں مبتلا نہ ہوتی۔ کیا بچوں کے کھلونوں کے طور پر گھر میں جانوروں کے مجسّمے رکھے جا سکتے ہیں؟ سوال۔ حدیث مبارک ہے کہ ’’ جس گھر میں تصویر یا کتا ہو اس گھر میں رحمت کے فرشتے نہیں آتے۔‘‘ تو بچوں کے کھلونے(مثلاً شیر، ریچھ، کتا اور دوسرے جانوروں کے مجسّمے ) گھر میں لانا رکھنا شرعی لحاظ سے کیسا ہے؟ (ظفر اقبال ، گوجرانوالہ) (31 جنوری 2003ء) جواب۔ مخصوص حالات میں مصلحت اور تربیت کے پیش نظر بچوں کے لیے جانوروں کی تصویریں بنانا اور رکھنا شرعاً جائز ہے۔ صحیحین وغیرہ میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی گڑیوں والا قصہ اس امر کی واضح دلیل ہے ، یہ عموم نہی سے مستثنیٰ ہے۔ تاہم ایسی تصویروں سے بچنا چاہیے جن سے کفار کے ساتھ مشابہت لازم آئے۔ جیسے حرام جانوروں کی تصویریں ہیں: (مَنْ تَشَبَّہَ بِقَوْمٍ فَہُوَ مِنْہُمْ) [2]
Flag Counter