Maktaba Wahhabi

651 - 614
وَلاَ سَقَتْہَا، إِذْ حَبَسَتْہَا، وَلاَ ہِیَ تَرَکَتْہَا تَأْکُلُ مِنْ خَشَاشِ الأَرْضِ) [1] اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جانورکے کھانے پینے کا انتظام ہو توپھر گھر میں رکھنے کا کوئی حرج نہیں۔ شریعت مطہرہ میں کتا پالنا جائز ہے یا ناجائز؟ سوال۔ کتا پالنا شریعت ِ مطہرہ (قرآن و سنت) کی رُو سے بالکل ممنوع ہے یا بعض صورتوں میں اس کے لیے مسنون اجازت ہے؟ ہمارے گاؤں کا مسئلہ یہ ہے کہ دوسری جگہوں سے ٹیکسی ڈرائیور کتوں کو گاڑی میں ڈال کر یہاں لاتے ہیں اور ہمارے گاؤں میں چھوڑ دیتے ہیں۔ اس وقت یہاں اس قسم کے پانچ چھ آوارہ کتوں نے جھاڑیوں میں پناہ لے کر بھیڑ بکریوں پر حملہ کرنا شروع کردیا ہے بلکہ خود ہمارے لیے اور ہمارے سکول جانے والے چھوٹے بچوں کے لیے خطرہ بنے ہوئے ہیں۔ کیا اس قسم کے آوارہ کتوں کو قرآن و سنت کی رُو سے ہلاک کرنے کی اجازت ہے؟ ( حاجی عبدالرحمن السلفی، مدی جون۔ چترال) (11 ستمبر1998ء) جواب۔ شوقیہ کتا پالنا ناجائز ہے۔ اس سے اجر و ثواب میں یومیہ ایک قیراط اور بعض دفعہ دو قیراط کمی واقع ہو جاتی ہے۔ البتہ شکار اور مویشی اور کھیتی باڑی وغیرہ کی حفاظت کے لیے پالنا جائز ہے۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی صحیح میں بایں الفاظ تبویب قائم کی ہی: ( بَابُ مَنِ اقْتَنَی کَلْبًا لَیْسَ بِکَلْبِ صَیْدٍ أَوْ مَاشِیَۃٍ ) [2] اہل علم کا اس بات پر اتفاق ہے کہ کاٹنے والے کتے کو تلف کرنا جائز ہے۔ لہٰذا نقصان دہ کتوں کو آپ بھی قتل کر سکتے ہیں۔ کیا گھر میں شوقیہ کتا رکھا جا سکتا ہے ؟ سوال۔ گھر میں شوقیہ کتا رکھنا اسلام کی رُو سے کیسا ہے ؟ کتے کو اپنے بستر میں لٹانا کیسا ہے ، کیا اس سے بستر پلید ہو جاتا ہے۔ (قاری حسان احمد میر پوری) (25جولائی 2003ء) جواب۔ گھر میں بطورِ شوق کتا رکھنا حرام ہے۔ حدیث میں ہے: (قَالَ قَالَ النَّبِیُّ صلي اللّٰه عليه وسلم لاَ تَدْخُلُ الْمَلاَئِکَۃُ بَیْتًا فِیہِ کَلْبٌ وَلاَ تَصَاوِیرُ) [3] کتے کو بستر وغیرہ پر نہیں لٹانا چاہیے کیونکہ کتا نجس ہے ۔ ظاہر ہے کہ اس کی رطوبت وغیرہ سے لیٹنے کی جگہ بھی پلید ہوگی۔
Flag Counter