Maktaba Wahhabi

639 - 614
قربِ قیامت کی علامات، حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول ، ظہورِ مہدی کے بعد ہو گا؟ سوال۔ الاعتصام کے 15ستمبر کے شمارے میں ایک مضمون ’’پندرہ خصلتیں‘‘ کے عنوان سے چھپا تھا۔ اس کے حوالہ سے عرض ہے کہ یہ پندرہ کی پندرہ خصلتیں آج پوری امت میں موجود ہیں اور کچھ لوگ ان کو قربِ قیامت کی علامات بیان کرتے ہیں۔ کیا یہ درست ہے۔ دوسرے بریلوی حضرات چودھویں صدی کا بہت ذکر کرتے ہیں جو کہ اب گزر چکی بلکہ اگلی صدی کے دس سال بھی گزر گئے ہیں۔ اس کے بارے میں قرآن اور حدیث کا کیا فرمان ہے۔ دونوں باتوں کے بارے میں تفصیلاً الاعتصام میں جواب دے کر ممنون فرمائیں۔ (ساجد حفیظ، لاہور) (8 جون 1990ء) جواب۔ قربِ قیامت کی بہت ساری علامات ہیں، جن کا تذکرہ متعدد احادیث میں موجود ہے ۔ ان میں سے بہت سی روایات کو حافظ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ نے ’’النھایۃ‘‘ میں جمع کردیا ہے۔ کتاب ہذا پہلی دفعہ 1388ھ میں ریاض (سعودی عرب) سے دو جلدوں میں شائع ہو کر منظرعام پر آچکی ہے۔ تصنیف لطیف بے حد مفید اور لائق مطالعہ ہے۔ بنا بریں محولہ بالا ’’پندرہ خصلتیں‘‘بھی قربِ قیامت کی نشانیوں میں سے ہیں۔ اسی روایت کے آخر میں ہے۔ پھر یکے بعد دیگر بلا وقفہ علامات کا ظہور ہو گا۔ جس طرح تسبیح کا جواہر دھاگہ اور لڑی ٹوٹنے سے پے در پے دانے بکھر جاتے ہیں۔ صاحب ِ مشکوٰۃ نے بھی اس روایت کو ’’اشراط الساعۃ‘‘ کے عنوان کے تحت بیان کیا ہے۔ ( ملاحظہ ہو غزنوی ترجمہ مشکوٰۃ،ج:4،ص:101) بعض آثار میں وارد ہے کہ دنیا کی کل عمر سات ہزار سال ہے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت چھ ہزار سال کے دوران ہے۔ مفسر سلیمان الجمل فرماتے ہیں، آثار سے پتہ چلتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کی مدت ہزار سال سے متجاوز ہے۔ لیکن یہ زیادتی پانچ سو سال کو نہیں پہنچ سکے گی۔ موضوع ہذا پر علامہ سیوطی کی ایک تصنیف بنام الکشف عن مجاوزۃ ھذہ الامۃ الالف موجود ہے۔ (الفتوحات الالٰہیہ،ج:4،ص:413، طبع مصر) انہی آثار پر اعتماد کرتے ہوئے بعض حضرات نے چودھویں صدی ہجری کی اہمیت اجاگر کرنے کی سعی کی ہے۔ لیکن اصل بات یہ ہے کہ تحدید کے بارے میں وارد آثار و اقوال لائق اعتنا و استناد اور قابلِ تسلی نہیں۔ قرآنی فیصلہ حتمی و یقینی ہے۔ارشادِ باری تعالیٰ ہے: (یَسْئَلُوْنَکَ عَنِ السَّاعَۃِ اَیَّانَ مُرْسٰہَا قُلْ اِنَّمَا عِلْمُہَا عِنْدَ رَبِّیْ لَا یُجَلِّیْہَا لِوَقْتِہَآ اِلَّا ہُوَ) (الاعراف: 187) ”یعنی( یہ لوگ) تم سے قیامت کے بارے میں پوچھتے ہیں کہ اس کے واقع ہونے کا وقت کب ہے کہہ دو کہ اس کا علم تو میرے پروردگار ہی کو ہے۔ وہی اسے اس کے وقت پر ظاہر کردے گا۔‘‘ اور حدیث جبریل میں ہے آپ نے قیامت کے بارے میں سائل کا جواب دیتے ہوئے فرمایا:
Flag Counter