Maktaba Wahhabi

632 - 614
3۔ اسحاق خیل 4۔ فقیر خیل مذکورہ بالا چار قبائل کو حصہ بحصہ برابر دیاگیا۔ اس پر خرچ بھی برابر کرتے رہے اور آمدن بھی برابر لیتے رہے۔ اور یہ سلسلہ آباؤ اجدادسے جاری رہا۔ اب ان قبائل میں بعض کے افراد بڑھ چکے اور بعض کے کم ہیں۔ زیادہ افراد والے مطالبہ کرتے ہیں کہ اب ہمیں افراد کی تعداد کے مطابق حصہ دیا جائے جب کہ دوسرے فریق سابق تقسیم کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ براہِ مہربانی قرآن و سنت کی روشنی میں وضاحت فرمائیں کہ اب یہ مسئلہ کیسے حل ہو گا۔ (سائل سرفراز کوہستانی) (3ستمبر1993ء) جواب۔ علاقہ کوہستان کے جنگلات کا آٹھواں حصہ جو مذکورہ چار قبائل میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ظاہر ہے کہ یہ عطیہ حکومت یا جرگہ وغیرہ کی طرف سے ملا ہوگا بھتہ مساوی جب ان میں تقسیم کردیا گیا تو ہر ایک کے قبضہ میں جو کچھ آیا، شرعی طور پر وہ اس کا مستقل مالک ہے ۔ اب ہر ایک کا دوسرے پر حق دعویٰ وجہ چاہے کوئی بھی ہو فضول اور ناقابلِ التفات ہے۔ لہٰذا مدعیان کو چاہیے کہ اپنا دعویٰ واپس لے کر اولاد کے لیے حصولِ رزق حلال کی نئی راہیں تلاش کریں۔ رب العزت کا قرآن کریم میں وعدہ ہے: ( وَمَنْ یَّتَّقِ اللّٰہَ یَجْعَلْ لَّہٗ مَخْرَجًا o وَّیَرْزُقْہُ مِنْ حَیْثُ لاَ یَحْتَسِبُ وَمَنْ یَّتَوَکَّلْ عَلَی اللّٰہِ فَہُوَ حَسْبُہٗ اِِنَّ اللّٰہَ بَالِغُ اَمْرِہٖ قَدْ جَعَلَ اللّٰہُ لِکُلِّ شَیْئٍ قَدْرًا ) (الطلاق:2،3) ”اور جو کوئی اللہ سے ڈرے گا وہ اس کے لیے (رنج و محن) سے مخلصی( کی صورت) پیدا کردے گا۔ اور اس کو ایسی جگہ سے رزق دے گا جہاں سے(وہم و) گمان بھی نہ ہو۔ اور جو اللہ پر بھروسہ رکھے گا۔ تو وہ اس کو کفایت کرے گا۔ اللہ اپنے کام کو (جو وہ کرنا چاہتا ہے) پورا کردیتا ہے۔ اللہ نے ہر چیز کا اندازہ مقرر کررکھا ہے۔ ‘‘ یہ بھی یاد رہے اگر ان جنگلات کی حیثیت مستقل ملک کی نہ ہو بلکہ مجرد انتفاع کی خاطر ان کے حوالے کیے گئے ہوں تواندریں صورت محوّلہ ذریعہ کی طرف رجوع کرنا چاہیے وہ جیسے مناسب سمجھے ان میں تصرف کر سکتا ہے۔ (وَاللّٰہُ سُبْحَانَہُ وَتَعَالٰی اَعْلَمُ وَ عِلْمُہُ اَتَمُّ) اعمالِ صالحہ پر اتقاء (بھروسہ کرنے کا ) مسئلہ سوال۔ کوئی ایسا عمل یا کوئی ایسا طریقہ یا ایسا ذریعہ بتلایے کہ جس سے انسان کا جنت میں جانا یقینی ہوجائے۔ (محمد مسعود آثم) (31جولائی 1992ء) جواب۔ کتب احادیث میں موجود صبح و شام کے وظائف کااہتمام بالعموم اور سید الاستغفار کا التزام بالخصوص ہونا چاہیے جس کے الفاظ یوں ہیں:
Flag Counter