Maktaba Wahhabi

596 - 614
جس طرح نجاسات سے کیا جاتا ہے۔ ملاحظہ ہو، تیسیر الکریم الرحمن فی تفسیر کلام المنان(3/218) [1] پردے اور نماز کی نصیحت کے باوجود گھر والوں کے انکار پر عوام الناس کونصیحت کرنا سوال۔ ایک آدمی گھر میں پردے اور نماز کے متعلق کہتا رہتا ہے لیکن گھر والے کبھی مانتے ہیں کبھی سستی کر جاتے ہیں، کیا ایسا آدمی گھر سے باہر لوگوں کو تبلیغ کر سکتاہے؟ جواب۔ واضح ہو کہ آدمی کا کام کسی بات کو منوانا نہیں، بلکہ اس کا فرض صرف احسن طریق سے دعوت پیش کرنا ہے۔ چاہے گھر میں ہو یا باہر۔ توفیق دینے والا وہ خالق و مالک ہے ، جس کے سوا کوئی معبود نہیں۔قرآنِ مجید میں ہے: (فَذَکِّرْاِِنَّمَآ اَنْتَ مُذَکِّرٌ o لَسْتَ عَلَیْہِمْ بِمُصَیْطِرٍ ( (الغاشیۃ:22) ”تو تم نصیحت کرتے رہو کہ تم نصیحت کرنے والے ہی ہو، تم ان پر داروغہ نہیں ہو۔‘‘ دوسری جگہ فرمایا: (لَیْسَ عَلَیْکَ ہُدٰہُمْ وَ لٰکِنَّ اللّٰہَ یَھْدِیْ مَنْ یَّشَآئُ) (البقرۃ:172) (اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم !) تم ان لوگوں کی ہدایت کے ذمہ دار نہیں ہو، بلکہ اللہ ہی جسے چاہتا ہے ہدایت بخشتا ہے۔‘‘ میاں بیوی کا جماع کے وقت برہنہ حالت میں بات چیت کرنا سوال۔ میاں بیوی کا جماع کے وقت ننگے ہونے کے بعد کسی قسم کی بات چیت کرنا کیسا ہے ؟ (رانا محمد اقبال ۔ ساہیوال) (27 جون 1997ء) جواب۔ اصل خاموشی ہے۔حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ ’’فتح الباری‘‘ میں رقمطراز ہیں: (وَہِیَ مِمَّا أُمِرَ فِیہِ بِالصَّمْتِ ) [2] یعنی حالت جماع میں اصل خاموشی مامور بہ ہے۔ ہاں البتہ بوقتِ ضرورت گفتگو ہو سکتی ہے۔ ابن ابی شیبہ میں حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے بارے مروی ہے: (أَنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ کَانَ إِذَا غَشِیَ أَہْلَہُ فَأَنْزَلَ، فَقَالَ: اللّٰهُ مَّ لَا تَجْعَلْ لِلشَّیْطَانِ فِیمَا رَزَقْتَنَا نَصِیْبًا) [3] ”ابن مسعود جب اپنے اہل سے ملاپ کرتے انزال ہو جاتا تو فرماتے ، اے اللہ جو کچھ میرے مقدر میں
Flag Counter