Maktaba Wahhabi

593 - 614
نظریات کی تشہیر کی اجازت نہیں دیتا، اس بارے میں ان پر ضرور پابندی ہونی چاہیے۔ مشکوٰۃ میں حدیث ہے کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے ان کے ہاتھ میں تورات کا نسخہ تھا۔ عرض کی: یا رسول اللہ! یہ تورات کا نسخہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خاموشی اختیار کی عمر نے پڑھنا شروع کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرۂ انور متغیر ہو گیا۔ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے توجہ دلانے پر ان کو محسوس ہوا کہ میرا فعل درست نہیں۔ انھوں نے تعریفی کلمات کے ساتھ معذرت کا اظہار کیا تو آنحضرت نے انھیں مخاطب ہو کر فرمایا: ”مجھے اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) کی جان ہے! اگر آج موسیٰ علیہ السلام تشریف لے آئیں اور تم مجھے چھوڑ کر ان کی پیروی کرنے لگ جا ؤ تو سیدھی راہ سے بھٹک جاؤ، پھر فرمایا: ’’موسیٰ علیہ السلام اگر زندہ ہوتے اور میری نبوت کو پالیتے تو وہ بھی میری پیروی کرتے۔‘‘ اس سے معلوم ہوا کہ اسلام کی آمد کے بعد واجب الاتباع صرف اور صرف حضرت محمدمصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ہیں، یہی پیغام عام کرنا چاہیے تاکہ دنیا و آخرت کی سرخ روئی حاصل ہو۔ ”صحیح مسلم‘‘ میں حدیث ہے کہ: مجھے اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے ، جب کسی یہودی یا نصرانی کو میری آمد کا علم ہو گیا۔ لیکن وہ مجھ پر ایمان لائے بغیر مر گیا تو وہ یقینا جہنمی ہے۔“ دوسری روایت میں ہے یہود و نصاریٰ میں سے مسلمان ہونے والے کے لیے دوہرا ثواب ہے۔‘‘ بنا بریں محترمہ کو خوش اسلوبی کے ساتھ اسلام کے خصائص و امتیازات سے آگاہ کرتے رہنا چاہیے شاید اس کی ہدایت کا سبب بن جائے، البتہ آپ اس کے اسٹیکر اتروا دیں کیونکہ یہ بھی دعوت کا ایک حصہ ہے ۔ اس کے بجائے قرآن و حدیث پر مشتمل پوسٹر آویزاں کریں اور اکثر آبادی عیسائی ہونے کی صورت میں آپ پر مزید فرض عائد ہوتا ہے کہ اس ماحول میں اسلامی تعلیمات کو عام کریں۔ اللہ رب العزت توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔ غیر مسلم (این جی اوز )سے امداد قبول کرنا سوال۔ ہمارے علاقہ میں مختلف قسم کی این جی اوز رفاہی کام کررہی ہیں، جو لوگوں کو قرض، مویشی، پھل دار اورپھول دار پودے، سڑکیں ، پانی کی سکیمیں اور اسی قسم کی دوسری سہولتیں مہیا کرتی ہیں جب کہ ایسی خدمات کی آڑ میں ان کے مقاصد بڑے مبہم اور خلافِ وطن و دین ہوتے ہیں۔ ان خدمات کے عوض میں یہ تنظیمیں لوگوں کے اذہان کو متاثر کرکے اپنا راستہ ہموار کرتی اور مخصوص مقاصد حاصل کرتی ہیں۔ شرعی نقطہ نظر سے پسماندہ لوگ این جی اوز سے قرض لے سکتے ہیں یا نہیں؟ تاریخ اسلام میں کسی مشرک و کافر کی طرف سے دی گئی امداد مسلمانوں نے قبول یا مستردکی ہو؟ وضاحت فرمادیں تاکہ لوگوں کو بالتفصیل آگاہ کیا جا سکے۔ (سائل : محمد بشیر، ایبٹ آباد) (13جولائی 2001ء)
Flag Counter