Maktaba Wahhabi

585 - 614
تھی۔ اب صرف نصف پارہ رہ گئی باقی اٹھائی گئی۔ (2) آیت باقی رہے اور اس کا حکم اٹھا لیا جائے جیسے {وَالّٰتِیْ یَأْتِیْنَ الْفَاحِشَۃَ مِنْ نِّسَائِکُمْ …الخ) (النساء:15) یہ آیت باقی ہے اور اس کے حکم کو منسوخ کرکے درّے لگانے یا سنگسار کرنے کا حکم بھیج دیا، چنانچہ اس آیت میں اشارہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کوئی اور راستہ نکال دے یعنی حکم اتار دے۔ (3) کہ آیت اٹھ جائے اور حکم باقی رہے اس کی مثال سنگسار کرنے کا مسئلہ ہے۔ ’’سورۃ احزاب‘‘ میں یہ آیت تھی {الشیخ والشیخۃ … الایۃ} (تفسیر ابن کثیر) یہ آیت قرآن میں نہیں لیکن حکم باقی ہے۔ مزید مثالوں کے لیے ملاحظہ ہو! الاتقان فی علوم القرآن :2/ 24۔ اس آیت کی تلاوت کیوں اٹھی جب کہ حکم باقی ہے۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو: فتح الباری :12/ 176۔ قرآنِ مجید کی کتنی آیات منسوخ ہوئی ہیں؟ سوال۔ کتنی قرآنی آیتیں ایسی ہیں جو منسوخ کردی گئی ہیں؟ حوالے دے کر بتائیں! (سائل)( 20۔اپریل2007ء) جواب۔ لوگوں نے بہت ساری آیات کو منسوخ قرار دیا ہے جب کہ شاہ ولی اللہ صاحب نے ’’الفوز الکبیر‘‘ میں صرف پانچ آیات کا نسخ تسلیم کیاہے۔ قرآن کریم کی وہ کونسی آیا ت ہیں جن کی تلاوت منسوخ اور حکم باقی ہے ؟ سوال۔ قرآن کریم کی کن آیات کی تلاوت منسوخ اور حکم باقی ہے اور کونسی آیات ہیں جن کی تلاوت باقی ہے اور حکم منسوخ ہے۔ (شاہد اقبال شیرنگری متعلم جامعہ کمالیہ راجووال) (19 فروری 1999ء) جواب۔ بطورِ مثال وہ آیت جس کی تلاوت منسوخ ہے اور حکم باقی ہے۔ ( اَلشَّیْخُ وَالشَّیْخَۃُإذَا زَنَیَا فَارْجُمُوْہُمَا اَلْبَتَّۃَ) [1] اور وہ آیت جس کی تلاوت باقی ہے اور حکم منسوخ ہے۔ (اِنْ تَرَکَ خَیْرَا نِ الْوَصِیَّۃُ لِلْوَالِدَیْنِ } (البقرۃ:180) ابن عباس رضی اللہ عنھما اور حسن رضی اللہ عنہ نے کہا کہ والدین کے لیے ’’سورۂ النساء‘‘ میں وصیت بطورِ فرض منسوخ ہے۔ (تفسیر القرطبی: 2/263) اور’’صحیح بخاری‘‘میں ہے: ابن عباس نے کہا:
Flag Counter