Maktaba Wahhabi

524 - 614
ہاں عیاں تھی۔ اس سے پہلے شہادتِ علی رضی اللہ عنہ کا سانحہ اور حضرت مسلم بن عقیل سے ان کی بد سلوکی سے سب واقف تھے۔ یہاں تک کہ بعد میں حضرت حسین رضی اللہ عنہ کو بذاتِ خود بھی واپسی کی چاہت کا اظہار کرنا پڑا۔ اور فرمایا تھا:(خَذَ لَنَا شِیْعَتنَا)(کتاب خلاصۃ المصائب شیعہ) یعنی ہمارے شیعہ نے ہم کو ذلیل کیا ہے۔ اسی کتاب میں مزید مرقوم ہے یعنی وہ امام کے قتل کرنے والے سب کوفی تھے۔ ان میں نہ کوئی شامی تھا اور نہ کوئی حجازی۔ لیکن یہ بات یقینی ہے کہ وَ کَانَ اَمْرُ اللّٰہِ قَدَرًا مَّقْدُوْرًا کا ظہور عظیم سانحہ کربلا کی شکل میں امت ِ مسلمہ کے لیے مصائب و تکالیف کا سبب بن گیا جس کا مداوا قیامت تک نہ ہو سکے گا۔ سوال۔ امیر یزید کے ہاتھ مبارک پر جلیل القدر اور خانوادہ نبوت کے کتنے افراد نے بیعت کی؟ (ناصر محمود لوہیانوالہ۔ گوجرانوالہ) (23مئی 1997ء) جواب۔ ظاہر یہ ہے کہ باقی ماندہ سب نے یزید سے عہد ِ وفا کر لیا تھا کیونکہ شہادتِ حسین رضی اللہ عنہ کے بعد سفر شام میں سبھی حضرات راضی خوشی واپس آئے تھے حتی کہ خود حضرت حسین رضی اللہ عنہ بھی قبل ازیں یزید سے بیعت کی خواہش کر چکے تھے۔ جملہ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو تاریخ طبری وغیرہ۔ شہادت حسین رضی اللہ عنہ کی ایک روایت کی تحقیق سوال۔ گزارش یہ ہے کہ شہادت حسین رضی اللہ عنہ کے ضمن میں درج ذیل روایت کی تحقیق مقصود ہے۔ ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے ایک دن دوپہر کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال بکھرے اور گرد آلود ہیں، آپ کے ہاتھ میں خون کی ایک بوتل ہے میں نے کہا میرے ماں باپ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر قربان ہوں یہ کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ حسین رضی اللہ عنہ اور اس کے ساتھیوں کا خون ہے اسے میں صبح سے اکٹھا کررہا ہوں۔ پھر میں نے اس وقت کو یاد رکھا تو معلوم ہوا کہ اسی وقت وہ شہید ہوئے تھے۔[1] 1۔ کیا یہ روایت صحیح ہے سنداً، درایتاً؟ 2۔ابن عباس رضی اللہ عنہ زندہ ہیں ان کو بعد میں معلوم ہوتا ہے لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا بحالت فوتگی (قبر مبارک سے کربلا تک گرد آلود ہوکر جانا) حسین رضی اللہ عنہ کے کربلا کے سفر کی خبر ہوجانا، پھر بنفس نفیس وہاں خون اکٹھا کرنا کیسے ممکن ہے؟ 3۔کیا یہ قرآنی عقیدۂ اموات کے خلاف نہیں ہے؟ 4۔اس روایت سے تو بریلوی، دیوبندی عقیدہ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دنیاوی حیات) ثابت ہوتا ہے۔ صرف حیات ہی نہیں بلکہ ہر ہر اعمال کی خبر اور وہاں مدد مقصود ہوتو پہنچنا وغیرہ باطل عقائد کا ثبوت فراہم ہورہا ہے۔ قرآن وحدیث
Flag Counter