Maktaba Wahhabi

515 - 614
تاریخی وتحقیقی مسائل حضرت عزیر کون ہیں؟ سوال۔ سورۃ توبہ میں( حضرت) عزیر کا ذکر ہے ، اس شخصیت کے بارے میں وضاحت درکار ہے کہ یہ کون تھے؟ اور قرآن میں اِن کے ذکر کا اصل پس منظر کیا ہے ؟ کیونکہ کاہن کا لفظ بھی اُن سے منسوب کیا جاتا ہے۔ (سائل) (4 جون 2004ء) جواب۔(المفردات فی غریب القرآن) میں امام راغب زیر آیت (وَ قَالَتِ الْیَہُوْدُ عُزَیْرُ نِ ابْنُ اللّٰہِ)(التوبۃ:30) کہتے ہیں’’اسم نبی‘‘ کہ ’’عزیر ‘‘ نبی کا نام ہے۔(ص: 333) حضرت ابن عباس رضی اللہ عنھما کے قول کے مطابق یہود کا حضرت عزیر کو ابن اللہ کہنے کا سبب یہ تھا کہ وہ ( یہود) تورات کے اصل نسخے ضائع کر بیٹھے اور دل و دماغ سے محفوظات بھی محو ہو گئیں۔ جنابِ عزیر نے عجز و انکسار کے ساتھ رب کے حضور دعا کی تورات کی یادداشت ان کے حافظے میں لوٹ آئی، پھر انھوں نے قوم میں دعوت و تبلیغ کا سلسلہ شروع کردیا، قوم نے تجربے کے بعد ان کو صادق پایا۔ تورات کے حفظ میں تیسیر کی بنا پر ان پر نبوت کا اطلاق کردیا۔[1] یہود و نصاریٰ کے قبیح و شنیع اور اللہ تعالیٰ پر بہتان باندھنے کے عقیدے کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے اس مقام پر مسلمانوں کو ان سے جنگ کرنے کا حکم دیا ہے۔ [2] حضرت عزیر پر کاہن کا اطلاق اہل اسلام کے نزدیک نہیں بلکہ یہ یہود کی کارستانی ہے جو نبیوں پر الزام تراشی کے
Flag Counter