Maktaba Wahhabi

501 - 614
جواب۔ اصلاً اچھے کاموں کے لیے صرف دایاں ہاتھ ہے ، ہاں البتہ معاونت کی ضرورت ہو تو بائیں ہاتھ کو بھی ساتھ استعمال کیا جا سکتا ہے لیکن اکیلے بائیں ہاتھ کو استعمال کرنا درست نہیں الا یہ کہ شدید اضطراری حالت ہو مگر مذکورہ کیفیت اس میں شامل نہیں۔ کھجو ر سالم ہی منہ میں ڈالنا سوال۔ ایک ساتھی کا کہنا ہے کہ کھجور کو سالم ہی منہ میں ڈال لو۔ توڑ کر نہ کھاؤ! یہ مسئلہ کیسا ہے؟ (عبدالرزاق اختر۔ رحیم یار خان) (8جون 2001ء) جواب۔ ایسا کوئی مسئلہ نہیں حسب حاجت آدمی کھجور کھا سکتا ہے ، چاہے سالم کھائے یا توڑ کر۔ سلام و تسلیم اور ملاقات کے آداب غیر مسلم سلام کہے تو جواب میں کیا کہا جائے؟ سوال۔ عیسائی اگر السلام علیکم کہے تو اس کا جواب کیا دینا چاہیے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے وقت یہودی عیسائی کا جواب علیکم تھا۔ وہ تو عربی جانتے تھے۔ السلام علیک کہتے۔ اب نہیں جانتے۔ (ایک سائل) (28نومبر 1997ء) جواب۔ اگر کوئی عیسائی وغیرہ سلام کہے تو اسے کہنا چاہیے: (سَلاَمٌ عَلَی مَنِ اتَّبَعَ الہُدَی) [1] ”یعنی جس نے ہدایت کی پیروی کی اس پر سلام ہو۔‘‘ کیا مصافحہ دونوں ہاتھوں سے کرنا چاہیے؟ سوال۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ ،علامہ وحید الزمان اور بعض علماء دونوں ہاتھوں سے مصافحہ کرنے کے قائل ہیں۔ میں نے دوسرے اہل حدیث علماء اور آپ کے فتاویٰ میں ایک ہاتھ سے مصافحہ مسنون ہونا پڑھا ہے۔ دونوں ہاتھوں سے مصافحہ کرنے کی شرعی حیثیت کیا ہے؟(سائل: محمد علی شاہ، لاہور) (31مئی 2002ء) جواب۔ دونوں ہاتھوں سے مصافحہ کے لیے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا استدلال ابن مسعود کی حدیث سے ہے ، جس میں یہ ہے کہ تشہد کی تعلیم کے وقت میرا ہاتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں ہاتھوں میں تھا، لیکن اس میں مصافحہ کاذکر ہی نہیں بلکہ یہ ہاتھوں کو پکڑنا تعلیم کے مزید اہتمام کی بناء پر ہے۔ جب کہ واضح منصوص احادیث میں صرف ایک ہاتھ سے مصافحے کا ذکر ہے۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو: تحفۃ الاحوذی، طبع مصر:7/522۔
Flag Counter