Maktaba Wahhabi

499 - 614
اجازت ہے؟ (راجہ عزیز احمد۔ اسلام آباد)(7 نومبر1997ء) جواب۔ بعض احادیث میں جواز کا پہلو ہے لیکن اولیٰ یہ ہے کہ بیٹھ کر کھایا پیا جائے۔ امام خطابی اور ابن بطال وغیرہ نے اسی طریقہ کار کو اختیار کیا ہے۔ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے بھی ’’فتح الباری‘‘ میں اسی طریقہ کار کو اختیار کیا ہے۔ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے بھی ’’فتح الباری‘‘ میں اسی طریقہ کو پسند قرار دیا ہے۔ فرماتے ہیں: ( وَہَذَا أَحْسَنُ الْمَسَالِکِ وَأَسْلَمُہَا وَأَبْعَدُہَا مِنَ الِاعْتِرَاضِ) [1] چمچ کے ساتھ کھانا کیسا ہے؟ سوال۔ چمچ کے ساتھ کھانا کھانا کیسا ہے؟(محمد صدیق تلیاں، ایبٹ آباد)(18جون1999ء) جواب۔ چمچہ کے ساتھ کھانا کھانے کا کوئی حرج نہیں۔ محض سہولت کی ایک شکل ہے لیکن بہتر ہے کہ انگلیوں سے کھانا کھایا جائے۔ چمچ کے ساتھ کھانا کیسا ہے؟ سوال۔ چمچ کے ساتھ کھانا کیسا ہے ؟(محمد صدیق تلیاں، ایبٹ آباد)(21جنوری 2000ء) جواب۔ اصل طریقہ نبوی یہی ہے کہ انگلیوں کے ساتھ کھانا کھایا جائے۔’’صحیح بخاری‘‘کے (بَابٌ فِی لَعْقِ الْأَصَابِعِ) کے تحت حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے ’’فتح الباری‘‘ (9/577/578) میں انگلیوں کے استعمال ، ان کے عدد اور کیفیت پر سیر حاصل بحث کی ہے۔ جو لائقِ مطالعہ ہے اور چمچ چونکہ اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے لہٰذا اس کے استعمال کو تمتع بنعمۃ اللّٰہ کی بناء پر زیادہ سے زیادہ’’جائز‘‘ کہا جا سکتا ہے۔ کھانا صرف داہنے ہاتھ سے کھانا چاہیے؟ سوال۔ بغیر کسی عذر کے صرف سیدھے ہاتھ سے یعنی دائیں ہاتھ سے روٹی اس طرح کھانا کہ نہ تو روٹی توڑتے وقت دوسرا ہاتھ لگے اور نہ نوالہ بناتے وقت دوسرا ہاتھ لگائے۔ اس بارے میں وضاحت فرمائیے کہ کھاتے وقت دوسرا ہاتھ لگانا جائز ہے یا نہیں؟ (سیف اﷲ حقانی) (29 اگست 1997ء) جواب۔ کھانا وغیرہ صرف داہنے ہاتھ سے کھانا چاہیے۔’’صحیح بخاری‘‘میں حدیث ہے: (وَ کُلْ بِیَمِیْنِکَ) [2] ”یعنی داہنے ہاتھ سے کھا۔‘‘
Flag Counter