Maktaba Wahhabi

483 - 614
نووی:2/197) میرے پاس دارالکتاب العرب(بیروت) کا نسخہ ہے میں نے تلاش کیا مجھے نہیں ملا براہ مہربانی حوالہ دے دیں۔(کلیم بن محمد حسین۔ راولپنڈی ) (19 اکتوبر 2001ء) جواب۔ حوالے کے لیے ملاحظہ فرمائیں شرح نووی صحیح مسلم(2/ 197) ، طبع کتب خانہ رشیدیہ دہلی۔ محرّم یا غیر محرّم کے مہینے میں کالا لباس پہننے کا حکم سوال۔ محرّم یا غیر محرّم کے مہینے میں کالا لباس پہن کر نماز ادا ہو جائے گی یا نہیں۔ کیونکہ ہم نے سنا ہے کہ سیاہ لباس دوزخی لوگوں کا لباس ہے۔ (ایک سائل) (26 ستمبر 1997ء) جواب۔ کالا لباس پہننے کا کوئی حرج نہیں بشرطیکہ غیر قوم سے مشابہت مقصود نہ ہو۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے کالی پگڑی پہنی ہے اور ام خالد بنت خالد کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیاہ کمبل پہنا کر خوشی کا اظہار کیا تھا۔ [1] نیز ابو داؤد اور نسائی وغیرہ میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے۔ (صَنَعْتُ لِرَسُولِ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بُرْدَۃً سَوْدَائَ، فَلَبِسَہَا)[2] اہلِ نار کا لباس سیاہ ہوگا اس سلسلہ میں کوئی واضح نص نظر سے نہیں گزری نیز بعض لوگ جو ایام حزن میں سیاہ لباس پہنتے ہیں اس کا شریعت میں کوئی ثبوت نہیں۔ یاد رہے عام حالات میں بلاشبہ سب سے بہتر لباس سفید ہے۔ مردوں یا عورتوں کو کالے کپڑے پہننے کا حکم سوال۔ مردوں یا عورتوں کو کالے کپڑے پہننے کے بارے میں قرآن وحدیث کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔(بشیراحمد قصوری) (18 مئی 2001ء) جواب۔ مردوں اور عورتوں کے لیے سیاہ لباس پہننا جائز ہے ، اس میں کوئی ممانعت نہیں۔’’صحیح بخاری‘‘میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ام خالد کو سیاہ لباس پہنایا تھا۔[3] سنن ابی داؤد،وغیرہ میں ہے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں ، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے روئی کا سیاہ جبہ تیار کیا اور آپ نے وہ پہنا۔[4] عون المعبود(4/95) میں ہے:
Flag Counter