Maktaba Wahhabi

479 - 614
جواب۔ ٹیڑھی مانگ اورانگریزی حجامت سے لازماً احتراز ہونا چاہیے کیونکہ یہ غیر مسلموں کا شعار ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے: (مَنْ تَشَبَّہَ بِقَوْمٍ فَہُوَ مِنْہُمْ) [1] ”جو کسی قوم سے مشابہت اختیارکرے گا وہ انہی میں ہوگا۔‘‘ حدیث ِ ہذا کی تشریح کے لیے ملاحظہ ہو۔ فتاویٰ اہل حدیث(3/338تا344) حجامت بنوانے کا صحیح طریقہ سوال۔ آج کل اکثر لوگ حجامت اس طرح بنواتے ہیں کہ سر کے اگلے حصے کے بال تو لمبے رہتے ہیں اور پچھلے حصے کے بال زیادہ ترشوا کر چھوٹے کرا لیتے ہیں۔ کیا اس طرح حجامت بنوانا درست ہے؟ اگر نہیں تو حدیث وسنت سے حجامت بنوانے کا کیا طریقہ ثابت ہے؟ (سائل: ابو سعید اعوان بابا) (10جنوری 2006ء) جواب۔ آدمی سارے بال رکھ لے یا سارے مونڈ دے، یہی سنت طریقہ ہے،[2] ارشادِ نبوی ہے: ( اِحْلِقُوْا کُلَّہٗ أَوْ ذَرُوْا کُلَّہٗ ) [3] کیا لگاتار سر کے بال منڈوانا جائز نہیں؟ سوال۔ بعض لوگوں کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ لگاتار تین مرتبہ سر منڈوانے والا شخص واجب القتل ہوجاتا ہے۔ قرآن و حدیث کی روشنی میں یہ بات واضح بیان کریں کہ کیا یہ بات درست ہے ؟ سرمنڈوانا ناپسندیدہ عمل ہے یا پسندیدہ ؟ لگاتار سر منڈوانا کیسا ہے ؟ قرآن و حدیث سے ثابت کرنے کے علاوہ چاروں فقہی مسالک کا نقطہ نظر بھی ضرور بیان فرما دیجیے۔ اگر کوئی مسلک اُسے ناپسندیدہ قرار دیتا ہے اور حدیث میں اس کی کراہت ثابت نہیں تو اس مسلک کی دلیل بیان کریں کہ وہ کیوں اُسے قابلِ کراہت کہتا ہے۔(محمد رفیع اسد۔ پتوکی) (9 جنوری 2004ء) جواب۔ سرمنڈوانا کسی کراہت(ناپسندیدگی) کے بغیر جائز ہے اس میں کوئی کلام نہیں۔ جو شخص کہتا ہے کہ تین دفعہ سر منڈوانا والا واجب القتل ہے وہ شریعت سے ناواقف اور جاہل ہے۔ متعدد احادیث سے سرمنڈوانے کا جواز ثابت ہے۔
Flag Counter