Maktaba Wahhabi

478 - 614
جواب۔ بالوں کے مانگ نکالنے والی روایت بلاشبہ صحیح ہے۔[1] کیا بالوں کی الٹی مانگ جائز ہے ؟ سوال۔ کیا الٹی مانگ نکالنا یعنی سائیڈ سے مانگ نکالنا جائز ہے ؟ قرآن و سنت سے وضاحت فرمادیں۔ (سائل) (26 اپریل 2002ء) جواب۔مانگ میں سنت طریقہ یہ ہے کہ پیشانی سے سر کے بالوں کے درمیان سے نکالے اس میں مرد اور عورت برابر ہے اور ایک طرف سے مانگ نکالنا غیر مسنون طریقہ ہے۔ اس میں غیر مسلموں کے ساتھ مشابہت ہے۔ حدیث میں ہے: (مَنْ تَشَبَّہَ بِقَوْمٍ فَہُوَ مِنْہُمْ) [2] اس حدیث کی تشریح کے لیے ملاحظہ ہو: (فتاویٰ اہل حدیث:3/338) اور زیر ِ بحث مسئلہ کی مزید تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو، کتاب فتاویٰ المرأۃ المسلمۃ(2/529۔530۔ کیاسر کے بالوں کی سیدھی مانگ نکالنا مسنون ہے؟ سوال۔ سیدھی مانگ نکالنا سنت ہے اور اس کا التزام کرنا چاہیے۔ لیکن کیا ٹیڑھی مانگ نکالنا جائز ہے ۔ ٹیڑھی مانگ نکالنے والے پر یا جو شخص سرے سے مانگ ہی نہیں نکالتا، اس پر کیا حکم لاگو ہوتا ہے ؟ (سائل) (17 مئی 2002ء) جواب۔ سر کے بالوں کی سیدھی مانگ نکالنا مسنون ہے۔ جب کہ ٹیڑھی مانگ نکالنا غیر مسلموں کا طریقہ ہے۔ حدیث میں ہے: (مَنْ تَشَبَّہَ بِقَوْمٍ فَہُوَ مِنْہُمْ) [3] ”جو شخص کسی قوم کی مشابہت کرے گا وہ انہی میں سے ہو گا۔‘‘ اگر کوئی مانگ نہ نکالے،بال سیدھے رکھے تو اس کا بھی جواز ہے۔ امام نووی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: (الصَّحِیْحُ جَوَاز السَّدل وَالْفَرق ) [4] ”صحیح بات یہ ہے کہ بال سیدھے رکھنا اور مانگ نکالنا دونوں طرح جائز ہے۔‘‘ ٹیڑھی مانگ اور انگریزی حجامت کا شرعی حکم سوال۔ ٹیڑھی مانگ اور انگریزی حجامت( جسے بودا کہتے ہیں) کا شرعی حکم ارشاد فرمائیں۔ (ابوعبدالرحمن۔ کراچی) (2جون 2002ء)
Flag Counter