Maktaba Wahhabi

465 - 614
کیونکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سفید بالوں کی تبدیلی کا حکم دیا ہے۔ فرمایا: (غَیِّرُوا ہَذَا بِشَیْء ٍ، وَاجْتَنِبُوا السَّوَادَ ) [1] ”اس سفید رنگ کو تبدیل کردو مگر سیاہ رنگ سے بچنا۔‘‘ بیوی کے اصرار پر بالوں کو سیاہ کرنا کیسا ہے ؟ سوال۔ زید کی عمر 39 سال ہے اور وہ شکل و صورت سے اپنی عمر سے بھی کم دکھائی دیتا ہے۔ لیکن اس کے سر کے تمام بال اور داڑھی کے بھی اکثر بال سفید ہو چکے ہیں۔ اس کی بیوی اسے سیاہ خضاب لگانے کے لیے مجبور کرتی ہے۔ کیا وہ سیاہ خضاب لگا سکتا ہے؟ اگر لگا سکتا ہے تو کتنے عرصہ تک؟ جواب۔ بالوں کو سیاہ کرنا مطلقاً ممنوع ہے۔ صحیح حدیث میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔ (غَیِّرُوا الشَیْبَ)[2] دوسری روایت میں ہے:(غَیِّرُوا ہَذَا بِشَیْئٍ، وَاجْتَنِبُوا السَّوَادَ)[3] ”یعنی سفید بالوں کو تبدیل کرو۔ اور انھیں سیاہ کرنے سے بچاؤ۔‘‘ اوردوسری روایت میں ہے: (یَکُونُ قَوْمٌ یَخْضِبُونَ فِی آخِرِ الزَّمَانِ بِالسَّوَادِ، کَحَوَاصِلِ الْحَمَامِ، لَا یَرِیحُونَ رَائِحَۃَ الْجَنَّۃِ)[4] البتہ سیاہ رنگ کے ساتھ سرخ رنگ مل جائے لیکن بالوں کو خالص سیاہ کرنا بہر صورت حرام ہے۔ اس لیے بھی کہ اس میں مخلوق کا خالق سے مقابلہ نظر آتا ہے۔ جو کسی طور صحیح نہیں۔ جب تک اس نے چاہا بالوں کو سیاہ رکھا پھر سیاہی کو سفیدی میں بدل ڈالا۔ (اب مخلوق کے لائق نہیں کہ خالق کی تبدیل شدہ ہیئت و شکل کو حاصل کرنے کی دوبارہ نا کام سعی کرے)۔ کیا عورت اپنے شوہر کی وجہ سے بال سیاہ کر سکتی ہے؟ سوال۔ کیا عورت اپنے شوہر کی خاطر سفید بالوں کو سیاہ کر سکتی ہے ؟(خالد محمد، 16چک برکی) (6 اگست 2004 جواب۔ بعض اہل علم نے عورت کو بال سیاہ کرنے کی اجازت دی ہے ، حلیمی نے اس مسلک کو اختیار کیا ہے۔(فتح
Flag Counter