Maktaba Wahhabi

363 - 614
رقم پہنچ جائے گی۔ آہستہ آہستہ وہ دوبارہ اس حد تک پہنچے تو پھر وہی بات۔ اس کا مطلب ہے کہ کوئی غریب نصاب کی حد سے آگے جا ہی نہیں سکتا۔ نہ ہی حکومت قابلِ ذکر مدد کرتی ہے۔ کیونکہ اسلامی نظام نافذ ہی نہیں ہے۔ ایسی صورت میں غریب لوگ کسی مشکل وقت کے لیے بچانا چاہیں تو کیسے بچائیں؟ والسلام (محمد احسان۔ لاہور) (12 دسمبر 1997ء) جواب۔ جمہور اہل علم کے نزدیک قربانی دینے والے کے لیے صاحبِ نصاب زکوٰۃ ہونا ضروری نہیں۔ تا ہم امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک صاحبِ نصاب اور مقیم ہونا ضروری ہے۔ لیکن راجح مسلک پہلا ہے۔ اس لیے کہ کسی صحیح حدیث میں صاحبِ نصاب ہونے کی قید موجود نہیں۔ قربانی کرنے کا ثواب پہلے دن زیادہ ہے یا باقی تینوں دن برابر ہے؟ سوال۔پہلے دن قربانی کرنا زیادہ ثواب ہے یا تینوں دن قربانی کا ثواب ایک جیسا ہے؟ (سائل) (7۔ اپریل 2000ء) جواب۔ عام حالات میں پہلے دن قربانی کرنے کا زیادہ ثواب ہے اس دن کی عظمت کے پیشِ نظر اس کا نام ’’یوم النحر‘‘ ہے۔اور باقی ایام میں عامۃ الناس کو مسئلہ سے آگاہی کے لیے کر دی جائے تو شاید اجرو ثواب میں نقص پیدا نہ ہو۔ یا مصلحتِ عامہ پیشِ نظر ہو تو پھر بھی ہے۔ قربانی کے تین دن نہیں بلکہ چار دن ہیں۔ (10، 11،12،13 ذوالحجہ) ملاحظہ ہو:تفسیر ابن کثیر: 1/ 331۔ نمازِ عید سے پہلے کی ہوئی قربانی کا حکم سوال۔گاؤں کے کچھ افراد ہر سال نمازِ عید سے پہلے قربانی کر دیتے ہیں جب میں اُن کو اس فعل کی حقیقت سے آگاہ کرتا ہوں تو وہ میری بات کو رد کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ قرآن وسنت کی روشنی میں دلائل پیش کرو، میں ایک طالب علم ہوں اور اس سے متعلق زیادہ نہیں جانتا۔ آپ سے التماس ہے کہ قرآن وحدیث کا مکمل حوالہ دے کر اس مسئلے سے متعلق آگاہ کریں۔ (حاجی محمد سلیمان، راول پنڈی) (21/اپریل 2006ء) جواب۔ نمازِ عید سے پہلے قربانی نہیں کی جا سکتی، چنانچہ ’’صحیح بخاری‘‘ میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی مرفوع حدیث میں ہے کہ : (مَنْ ذَبَحَ قَبْلَ الصَّلَاۃِ فَلْیُعِدْ) [1] ”جس نے نماز عید سے پہلے جانور ذبح کر لیا اُسے چاہیے کہ دوبارہ ذبح کرے۔‘‘ ذبح کے وقت گائے وغیرہ کے پیٹ سے ملنے والا بچہ کیا حکم رکھتا ہے ؟ سوال۔گائے ،بکری یا بھینس کے ذبح کے کرنے کے وقت ان کے پیٹ سے اگر مردہ بچہ برآمد ہو تو وہ کس زمرے
Flag Counter