Maktaba Wahhabi

345 - 614
نظر آتے ہیں۔ جس سے اصلاحی کنارہ کچھ دور ہی دکھائی دیتا ہے لیکن ناممکن نہیں، لہٰذا اہل تدین مخلصین کا فرض ہے کہ مل بیٹھ کر مسئلہ ہذا پر غوروخوض کریں تاکہ قیمتی زندگی کو اسلام کی سنہری تعلیمات کے مطابق ڈھالا جا سکے۔ واللہ ولی التوفیق۔ کاروبار کرے یا حج کا فریضہ ادا کرے؟ سوال۔ایک شخص کے پاس نقدی روپے اتنے ہیں کہ وہ حج کر سکتا ہے مگر اس کا خیال ہے کہ ابھی حج کا مہینہ( وقت ) کچھ دور ہے یعنی چند ماہ باقی ہیں، لہٰذا وہ کوئی کاروبار شروع کرتا ہے اور حج سے محروم ہو جاتا ہے۔ جب کہ دوسرا ایسا ہی شخص حج کرتا ہے جب کہ تیسرا شخص ایسا ہے کہ اس کے پاس عین حج کے وقت(مہینہ میں) زادِ راہ پورا ہے مگر وہ کاروبار وغیرہ کو ترجیح دیتا ہے اور حج نہیں کرتا۔ مندرجہ بالاتینوں اشخاص کا طرزِ عمل ازروئے شریعت کیسا ہے؟ (محمد صدیق تلیاں، ایبٹ آباد)(18جون1999ء) جواب۔ گھریلو اخراجات کے علاوہ اگر حج کی رقم موجود ہو تو فوراً حج کا اہتمام کرنا چاہیے اور کاروباری معاملہ کو مؤخر کردینا چاہیے۔ درمیانے آدمی کا طرزِ عمل درست ہے۔ پہلا اور تیسرا خطا کار ہیں۔ ان کو اپنے طرزِ عمل پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔ کیا حج کی قبولیت کے لیے والدین کا راضی ہونا شرط ہے؟ سوال۔ایک شخص حج کرنے گیا۔ دادا اور ماں کی اجازت سے۔ دادا کا دعویٰ یہ ہے کہ جب تک باپ اجازت نہ دے حج قبول نہیں۔ (سائل: حاجی مشتاق احمد محمدی چک … بہاولپور) (12دسمبر 1997ء) جواب۔ بیٹے کو چاہیے تھا، حج پر جانے سے قبل اپنے والدین کو راضی کرتا۔ اس کے باوجود حج درست ہے۔ ان کے ساتھ احسان و سلوک کا سلسلہ بد ستور حتی المقدور جاری رہنا چاہیے۔ حج پر خرچ ہونے والی رقم حلال کی ہونی چاہیے؟ سوال۔حج پر خرچ ہونے والی رقم حلال ہونی چاہیے مگر آج کل حلال روزی بڑی مشکل ہے۔ (محمد طفیل۔لاہور) (16 جولائی 1999ء) جواب۔ حج کے لیے حلال کمائی کی حتی المقدور سعی کرنی چاہیے۔ حدیث میں ہے: ( اِنَّ اللّٰہَ طَیِّبٌ لَا یَقْبَلُ اِلَّا طَیِّبًا) [1] بغیر محرم کے سفرِ حج کی اجازت سوال۔ ایک عورت پر حج فرض ہے، جس کی عمر تقریباً 65سال ہے۔ پاکستان سے سعودیہ تک جانے کے لیے اس کا کوئی محرم نہیں ہے۔ جب کہ سعودیہ میں اس عورت کا بیٹا موجود ہے۔ جو اس کو حج کروا رہا ہے تو کیا اس عورت کا حج
Flag Counter