Maktaba Wahhabi

299 - 614
کیا کٹائی، لدائی اور نقل و حمل وغیرہ۔ از ڈیرہ تا کنڈایا مل، کل قیمت سے نکال کر عشر ادا کیا جائے؟ (محمد ہاشم شاہ قریشی۔ جیل روڈ۔ لاہور) (یکم ستمبر2000ء) جواب۔ کماد جو مل کو دیا جاتا ہے، اس کے گڑ کا حساب لگا کر عشر ادا کیا جائے یا اس حساب سے ادائیگی پر اس کی قیمت ادا کر دی جائے اور اس کے دیگر اخراجات بھی وضع کیے جا سکتے ہیں۔ گڑ پر عشر ہو گا یا زکوٰۃ؟ سوال۔گڑ پر عشر ہو گا یا زکوٰۃ؟ (محمد ہاشم شاہ قریشی۔ جیل روڈ۔ لاہور) (یکم ستمبر2000ء) جواب۔ گڑ پر عشر ہو گا۔ کماد کی فصل کا عشر سوال۔کماد کی فصل کی درج ذیل شکلیں ہیں: 1۔ عموماً مل میں فروخت ہوتا ہے۔ مل تک ڈھلائی وغیرہ کا خرچ مالک کماد کے ذمہ ہے۔ کیا بعد از منہائی خرچ زکوٰۃ ادا کرنا ہوگی یا عشر۔ مل قسطوں میں قیمت نقد رقم کی صورت میں ادا کرتی ہے۔ 2۔ گڑ یا کھانڈ بنا کر فروخت کیا جاتا ہے۔ اس میں عشر ہو گا یا زکوٰۃ؟ 3۔ اپنے بیج کے لیے کھڑا کردیا جاتا ہے۔ کچھ حصہ بطورِ بیج فروخت کیا جاتا ہے کیا عشر یا زکوٰۃ دونوں صورتوں میں ادا کرنا ہوتی ہے؟ 4۔ چارہ کے لیے استعمال ہوتا ہے کیا اس پر عشر یا زکوٰۃ ادا کرنا ہوگی؟ 5۔ پونڈا کماد ہے جو صرف چوسنے کے لیے استعمال ہوتا ہے کیا اس پر عشر یا زکوٰۃ ہو گی ؟ کافی مہنگا بکتا ہے۔ جواب (1)کماد کے ضروری اخراجات نکا ل کر گڑ کی صورت میں اندازہ کرکے عشر ادا کیا جائے۔ 2۔ گڑ یا کھانڈ وغیرہ کا عشر بیس من سے ایک من ادا کرنا واجب ہے۔ 3۔ بیج کے لیے کماد کا گڑ کی صورت میں اندازہ کرکے عشر ادا کرنا ہو گا۔ 4۔ اگر کچا کاٹ لیا جائے تو اس صورت میں عشر نہیں۔ 5۔ اور اگر پکا ہوا کاٹا جاتا ہے تو پھر گڑ کا اندازہ کرکے عشر ادا کرنا ہوگا ۔ پہلی صورت میں سبزی کے حکم میں ہوگا بخلاف دوسری صورت کے۔ (وَاللّٰہُ تَعَالٰی اَعْلَمُ ) 6۔ پونڈا کماد سے چونکہ اصل مقصد چوسنا ہے اس لیے اس میں عشر نہیں سبزی کے حکم میں ہوگا۔ البتہ اگر کوئی اس کا گڑ وغیرہ بنا لے تو پھر ادائیگی عشر واجب ہے۔
Flag Counter