Maktaba Wahhabi

224 - 614
سے اجتناب ضروری ہے۔ حدیث میں ہے: (مَنْ اَحْدَثَ فِیْ اَمْرِنَا ھٰذَا مَا لَیْسَ مِنْہُ فَہُوَ رَدٌّ ) [1] ”یعنی جو دین میں اضافہ کرے وہ مردود ہے۔‘‘ بلامعاوضہ یا بغیر ریا کاری کے میت کے لیے قرآن خوانی کااہتمام کرنا: سوال۔ ایک مفتی صاحب کا ارشاد ہے کہ ’’ یہ تو صحیح ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم یاصحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین میں سے کسی نے ایصالِ ثواب کے لیے قرآن خوانی کاموجودہ طریقہ نہیں اپنایا لیکن وہ لوگ عامل قرآن تھے۔ اور کثرت سے تلاوت کا اہتمام کرتے تھے اور یوں اپنے مرحومین کو ایصالِ ثواب کردیاکرتے تھے۔ لیکن موجودہ دور کے مسلمان قرآن سے دُور ہیں اور الا ما شاء اللہ تلاوت کا اہتمام کرتے ہیں لہٰذا اگر وہ(1) بلامعاوضہ (2) بغیر ریا کاری کے قرآن خوانی کااہتمام کریں تو جائز ہے ؟ آپ کی رائے درکار ہے۔ (محمد رافع بن جمیل۔ شرف آباد) (28مارچ 1997ء) جواب۔ قرآن خوانی کی صورت میں ایصالِ ثواب کا موجودہ طریق کار بدعت ہے ۔ کتاب و سنت اور سلف صالحین کے عمل سے قطعاً ثابت نہیں۔ (اَلْخَیْرُ کُلَّ الْخَیْرِ فِی الاتِّبَاعِ وَالشَّرُّ کُلّ الشَّر فِی الاِْبْتِدَاعِ) ”ساری بھلائی پیروی میں ہے اور ساری برائی بدعت کی ایجاد میں ہے۔‘‘ دین اسلام ہماری فکر اور سوچ کا محتاج نہیں بلکہ ہمیں خود اپنے قلوب و اذہان کو اس کے تابع کرنا ہوگا۔ امام مالک رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں جو شئے عہدِ رسالت میں دین تھی وہ آج بھی دین ہے اور جو اُس وقت دین نہیں تھی وہ آج بھی دین نہیں بن سکتی اور جو شخص بدعت کا موجب ہے وہ گویا یہ سمجھتا ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے (نعوذ باللہ ) پیغام رسانی میں خیانت کی ہے۔ جب کہ اللہ کا ارشاد ہے: { اَلْیَوْمَ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ… } (المائدۃ:3) لہٰذا مولوی صاحب کا خیال محض توہم پرستی ہے۔ اس سے اجتناب ضروری ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹے ابراہیم علیہ السلام کی وفات پر تیسرے دن کھجوریں تقسیم کیں؟ سوال۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بیٹے ابراہیم علیہ السلام جب فوت ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تیسرے دن کھجوریں تقسیم کیں۔ 1۔ ایک صحابی کا باپ فوت ہوا تو اس نے کھجوریں تقسیم کیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا تو معلوم ہوا کہ اس صحابی کے باپ کے ایصالِ ثواب کے لیے ہیں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھائیں اور صحابہ رضی اللہ عنھم میں تقسیم کی تھیں۔ 2۔ کیا یہ سب کچھ صحیح ہے یا غلط؟ (سائل: حاجی مشتاق احمد محمدی چک … بہاولپور) (12 دسمبر 1997ء)
Flag Counter