Maktaba Wahhabi

206 - 614
عورتوں کو بھی زیارتِ قبور کی اجازت ہے بشرطیکہ وہاں جزع و فزع کا اظہار نہ کریں۔ چند روایات ملاحظہ فرمائیں: 1 ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر ایک عورت کے پاس ہوا جو قبر پر بیٹھی رو رہی تھی تو آپ نے فرمایا: (اِتَّقِی اللّٰہَ وَاصْبِرِیْ)[1] ’’اللہ سے ڈر اور صبر کر۔‘‘ وجہ استدلال یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اس عورت کو قبر پر بیٹھنے سے نہ روکنا جواز کی دلیل ہے۔(بخاری ومسلم) 2۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی جب میں قبرستان جاؤں تو کیا دعا پڑھوں، فرمایا پڑھ: ( اَلسَّلَامُ عَلٰی اَھْلِ الدِّیَارِ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُسْلِمِیْنَ وَ یَرْحَمُ اللّٰہ ُ الْمُسْتَقْدِمِیْنَ مِنَّا وَالْمُسْتَأْخِرِیْنَ وَ اِنَّا اِنْ شَائَ اللّٰہُ بِکُمْ لَلَاحِقُوْنَ) [2] 3۔ عبداللہ بن ابی ملیکہ فرماتے ہیں ایک روز حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی آمد قبرستان کی طرف ہوئی، میں نے دریافت کیا کہاں سے آئی ہو، کہا میں اپنے بھائی عبدالرحمن بن ابی بکر رضی اللہ عنہ کی قبر سے آئی ہوں، کہا کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبروں کی زیارت سے منع نہیں فرمایا۔ کہا پہلے کیا تھا۔ بعد میں اجازت دے دی تھی۔ ’’حاکم‘‘ نے روایت ہذا پر سکوت کیا ہے اور ذہبی نے اس کو صحیح کہا ہے۔ اور حافظ عراقی نے اس کی سند کو جید کہا ہے۔[3] حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے خاوند رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور والد گرامی حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ ان کے گھر ہی میں مدفون ہیں جو ہر وقت کا مشاہدہ تھا ۔ آمدورفت کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ مسئلہ ہذا پر الاعتصام میں تفصیلی گفتگو پہلے بھی شائع ہو چکی ہے۔ کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں یا بیٹیوں میں سے کوئی قبر مبارک پر جا کر رویا کرتی تھیں؟ سوال۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبرپر جا کرآپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں میں یا بیٹیوں میں سے کوئی روتی رہی ہیں یا نہیں؟ (ابو اسامہ اظہر ریاض) (26جون 1998ء) جواب۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک پر اہل بیت میں سے کسی کا رونا ثابت نہیں۔ حائضہ عورت کا قبرستان جانا سوال۔ کیا حائضہ عورت قبرستان جا سکتی ہے؟ برائے مہربانی مفصل جواب دیں۔(ایک سائلہ ۔اوکاڑہ) (6 جولائی 2001ء)
Flag Counter