Maktaba Wahhabi

190 - 614
جب کہ یہ بوسیدہ ہوچکی ہوں۔ آپ جواب دیجیے! کہ انھیں وہ زندہ کرے گا جس نے انہیں اول مرتبہ پیدا کیا ہے جو سب طرح کی پیدائش کا بخوبی جاننے والا ہے۔“ قرآنی وضاحت سے بھی ثابت ہوا کہ دوبارہ زندگی دنیاوی بدن سے ہی ہوگی ورنہ تو ’’کرے کوئی اور بھرے کوئی‘‘ کا مصداق ہوگا۔ فرمانِ الٰہی ہے: (وَمَآ اَنَا بِظَلَّامٍ لِّلْعَبِیْدِ) (ق:29) ”اور ہم بندوں پر ظلم نہیں کیا کرتے۔“ یاد رہے شرع میں قبر کا مفہوم عالم برزخ کو شامل ہے۔ چاہے کسی کو دفن کیا جائے یا نہ کیا جائے، درند پرند کھا جائیں یا اس کی راکھ ہوا میں اڑا دی جائے سب کو محیط ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خواب میں جو ہولناک تنور دیکھا تھا وہ بھی دراصل قبر ہی کا حصہ ہے، علیحدہ کوئی شے نہیں۔ بقیہ مزید سوالات کے جوابات بالاختصار ملاحظہ فرمائیں۔ کیا انسانی جسم کو بار بار عذاب دینے کے لیے دوبارہ صحیح سلامت کیا جاتا ہے ؟ سوال۔ وہ لوگ کہتے ہیں کہ گناہ گاروں کے جسم بار بار خراب ہونے کے بعد بار بار صحیح سلامت ہونے سے ثابت ہوتا ہے کہ انھیں کوئی نیا بدن دیا جاتا ہے۔ ورنہ دنیاوی بدن تو تباہ ہونے کے بعد صحیح نہیں ہوسکتا۔ (والسلام: حافظ عبدالصمد، مین بازار سراج پارک، شاہدرہ) (8 فروری 2008ء) جواب۔ گناہگاروں کے دنیاوی بدن دوبارہ سہ بارہ اسی شکل میں لائے جاتے ہیں جس طرح بار بار ایک ہی پانی کی برف جمائی جاسکتی ہے۔ اسی طرح جسم بھی دنیاوی حالت میں ڈھل جاتا ہے کیوں کہ جزا وسزا کا تعلق اسی بدن سے ہے۔ کیا قیامت قائم ہونے تک قبر میں عذاب ہوتارہے گا؟ سوال۔ اگر ہم اسے قیامت کے بعد کا واقعہ قرار دیں تو اس حدیث میں ہے کہ قیامت تک ان کے ساتھ یہی سلوک کیا جاتا رہے گا۔ یعنی یہ عذاب قیامت سے پہلے شروع ہوچکا ہے اور قیامت تک یہی عذاب دیا جاتا رہے گا۔ اس بات کا کیا جواب ہے؟ (والسلام: حافظ عبدالصمد، مین بازار سراج پارک، شاہدرہ) (8 فروری 2008ء) جواب۔ یہ واقعہ عالم برزخ کا ہے لیکن مناظر وہی ہیں جو روزِ جزا پیش آنے والے ہیں۔ زنا کاروں کو قبر میں ایک تنور میں کیسے اکٹھا کیا جا سکتا ہے ؟ سوال۔زنا کاروں کو ایک ہی جگہ تنور میں عذاب دیے جانے سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ قبر کے سوا کوئی اور جگہ تھی ورنہ زنا کار تو مختلف جگہوں پر دفن کیے جارہے ہیں مگر انھیں اکٹھا کرکے ایک ہی جگہ تنور میں عذاب دینے کا ذکر ملتا ہے۔ (والسلام: حافظ عبدالصمد، مین بازار سراج پارک، شاہدرہ) (8 فروری 2008ء)
Flag Counter