Maktaba Wahhabi

174 - 614
ہیں کہ ’’یہ سند مرسل صحیح ہے۔‘‘ یہ دونوں طریق ’’سنن کبریٰ بیہقی‘‘ میں ہیں جو عمل ہذا کے جواز پر دلالت کرتے ہیں۔ تدفین کے بعد قبر سے ستر قدم پر ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا چاہیے یا نہیں؟ سوال۔جنازہ پڑھ کر اور میت کو دفن کرکے ستر قدم پر ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا چاہیے یا نہیں؟ (محمد عرفان محمدی، ضلع وہاڑی) (30اگست 1996ء) جواب۔ میت کو دفن کرنے کے بعد ستر قدم پر ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا کتاب و سنت سے ثابت نہیں۔ اس کا مرتکب اہل بدعت سے شمار ہو گا۔ دفن میت کے بعد قبر پر اجتماعی دعا کا حکم سوال۔جنازہ کو دفنانے کے بعد اجتماعی دعا کا کیا حکم ہے ؟ (السائل ثناء اللہ محمد سموں منگیریہ ضلع بدین سندھ) (11ستمبر1992) جواب۔ دفن کے بعد میت کے لیے دعاء مغفرت کرنا اسوۂ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین کے عمل سے ثابت ہے۔ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: ( کَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِذَا فَرَغَ مِنْ دَفْنِ الْمَیِّتِ وَقَفَ عَلَیْہِ فَقَالَ اِسْتَغْفِرُوا لِاَخِیْکُمْ ثُمَّ سَلُوا لَہُ بِالتَّثْبِیْتِ فَاِنَّہٗ اَلآْنَ یُسْأَلُ)[1] ”یعنی نبی صلی اللہ علیہ وسلم دفنِ میت سے فارغ ہو کر قبرپر کھڑے ہوتے اور فرماتے اپنے بھائی کے لیے دعائِ بخشش کرو۔ پھر اس کے لیے اللہ کے حضور ثابت قدمی کی درخواست کرو وہ اس وقت سوال کیا جاتا ہے۔‘‘ حدیث ہذا محتمل ہے کہ دعائے استغفار انفرادی ہو یا اجتماعی ہاتھ اٹھا کرہو یا بلا ہاتھ اٹھانے کے۔ البتہ احتیاط کا تقاضا یہ ہے کہ انفرادی طریقہ کو اپنایا جائے اور ہاتھ اٹھانا بھی ضروری نہیں۔ اس کے بغیر بھی ہو سکتی ہے اگرچہ ہاتھ اٹھانا جائز ہے۔ کما سبق دفن کے بعداہل میت کے ہاں اجتماع میں ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا: سوال۔دفن کے بعد قبر پر تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مردے کے لیے استقامت کی دعا کی ہے۔ کیا بعد میں بھی ہاتھ اٹھا کر دعا کرنے کا کوئی ثبوت ہے؟ خصوصاً یہ کہ جب ہر آنے والا مطالبہ کرتا ہے کہ دعاء کرو یا فاتحہ پڑھو۔ تو اس حالت میں کیا دعا کرنا جائز ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم یا صحابہ رضی اللہ عنھم سے کیا طریقہ ثابت ہے ؟ کچھ لوگ اس طرح دعا کرنے کو بدعت کہتے ہیں۔ کچھ جائز سمجھتے ہیں اور کہتے ہیں کہ دعا کرنے میں کیا حرج ہے؟ (شاہ جہاں ملک ۔ میانوالی)(27 مارچ 1998ء) جواب۔میت کے لیے ہاتھ اٹھا کر دعا کرنے کا جواز ہے۔’’صحیح بخاری‘‘باب غزوۂ اوطاس کے تحت اس امر کی تصریح
Flag Counter