Maktaba Wahhabi

413 - 452
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جس نے چھپکلی کو پہلی چوٹ میں مارا، اسے اتنا ثواب ہے اور جس نے اسے دوسری چوٹ میں مارا اسے اتنا اتنا ثواب ہے یعنی پہلے سے کم اور جس نے اسے تیسری چوٹ میں مارا ، اس کے لئے اتنا اتنا ثواب ہے یعنی دوسری بار سے بھی کم ۔‘‘ [1] ایک روایت میں ہے کہ جس نے چھپکلی کو پہلی چوٹ میں مار دیا اس کے لئے ستر نیکیاں ہیں۔[2] صحیح مسلم کی ایک روایت کے مطابق پہلی چوٹ سے مار دینے میں سو نیکیاں ہیں۔ [3] مذکورہ ثواب اس مسلمان کے لئے ہے جو جرأت مند اور کامل نشانے والا ہو۔ بہر حال گھروں میں جو چھپکلیاں رہتی ہیں انہیں مارنا چاہیے ، اگر یہ کسی کھانے میں گر جائے تو اس کے زہر کے اثرات سے بہت نقصان کا اندیشہ ہے۔ انہیں زہریلی ادویات سے بھی مارا جاسکتا ہے۔ گھر میں ان کے سد باب کے لئے سپرے وغیرہ بھی چھڑکی جا سکتی ہے۔ بہر حال ان کے مارنے میں شرعاً کوئی حرج نہیں ، بلکہ بعض اوقات انہیں مارنا ثواب کا باعث ہے۔ ( واللہ اعلم) سوتے وقت بجلی کے بلب گل کرنا سوال:حدیث میں ہے کہ رات کو سوتے وقت آگ کو بجھا دیا کرو، کیا بجلی کے بلب رات کے وقت بجھا دینے چاہئیں یا زیرو کا بلب جلتا ہوا رہنے دیا جائے تاکہ رات کو گھر والوں کو تکلیف نہ ہو۔ جواب: آگ کے متعلق تو حدیث میں صراحت ہے کہ رات کو سوتے وقت اسے جلتا ہوا نہیں رہنے دینا چاہیے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ سوتے وقت اپنے گھروں میں آگ نہ رہنے د یا کرو۔ ‘‘[4] اس حدیث کا تقاضا ہے کہ رات کو سوتے وقت گھر میں آگ ، کوئلوں کی انگیٹھی ، گیس یا بجلی کے چولہے اور ہیٹر وغیرہ بند کر دیئے جائیں بصورت دیگر نقصان کا اندیشہ ہے ہم اخبارات میں پڑھتے رہتے ہیں کہ رات کے وقت کسی گھر میں آگ لگ گئی وغیرہ ، اس حدیث کے مطابق احتیاط کا تقاضا یہی ہے کہ بجلی کے بلب بھی بجھا دیئے جائیں۔ کیونکہ بجلی آگ کی ایک قسم ہے ، اس کے علاوہ اندھیرے میں سونا طبی لحاظ سے بہت زیادہ مفید ہے۔ سوال میں زیرو کے بلب کی افادیت کو بیان کیا گیا ہے کہ اس سے رات کو اٹھنے والوں کوسہولت ہے ۔ یہ سہولت تو موقع پر بلب جلا کر بھی حاصل کی جا سکتی ہے۔ اس لئے ہمارا رجحان یہی ہے کہ اس قسم کے بلب کو بھی رات سوتے وقت گل کر دینا چاہیے۔ اگر جلتا رہے گا توسرکٹ شارٹ ہونے سے گھر کا نقصان ہو سکتا ہے۔ ایک حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ گھروں کو آگ لگنے میں شیطانی حرکت کا عمل دخل ہوا کرتا ہے۔ جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’’ جب تم سونے لگو تو اپنے چراغ بجھا دیا کرو بلاشبہ شیطان چوہیا جیسی مخلوق کو اس قسم ( جلا دینے کا ) کام سمجھا دیتا ہے اور تمہارے گھروں میں آگ لگا دیتا ہے۔ ‘‘[5]
Flag Counter