Maktaba Wahhabi

385 - 452
بہلاوے کے طور پر کر رہے تھے، سنجیدگی سے نہیں کر رہے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے اس کا یہ جواب دیا کہ کیا انہیں اس دل بہلاوے اور ہنسی مذاق کےلئے ایسی ہی باتیں سوجھتی ہیں جن میں اللہ اور اس کے رسول کی سبکی ہوتی ہو اور اسلام کی سر بلندی کے مقصد کو نقصان پہنچتا ہو؟ تمہارے متعلق ہمارا فیصلہ یہ ہے کہ تم اسلام سے خارج ہو چکے ہو۔ اخبار کے خصوصی ایڈیشن میں جو مزاحیہ مشاعرہ کا اعلان ہواہے اور اس کے ساتھ جو مزاحیہ تصویر شائع ہوئی ہے، اس میں بھی ایک صنف نازک کے ساتھ مذاق کیا گیا ہےکہ اس کے حمل کو خوب نمایاں کیا گیاہےپھر داڑھی کے ساتھ کپڑا باندھ کر اس کا مذاق کیا گیا ہے۔ بلاشبہ ایسے لوگ بہت بڑے گناہ کے مرتکب ہوئے ہیں، اگر وہ صدق دل سے توبہ کر لیں اور اخبار میں اپنی معذرت شائع کر دیں تو یہ جرم معاف ہو سکتا ہے بصورت دیگر ان کا دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اہل اسلام کو چاہیے کہ اس قماش کے لوگوں اور یہ گھناؤنا کردار اد اکرنے والے اخبارات کا بائیکاٹ کریں اگر اہل اسلام ایسا نہیں کریں گے تو قرآن کریم کے مطابق یہ ٹھنڈے پیٹ اس جرم کو برداشت کرنے والے بھی جرم کرنے والوں کی طرح ہوں گے۔ ( واللہ اعلم) دوران تلاوت سلام کا جواب دینا سوال:اگر کوئی آدمی قرآن مجید کی تلاوت کر رہا ہو تو کیا اسے سلام کہا جا سکتا ہے، اگر سلام کہنا جائز ہے تو کیا وہ دوران تلاوت سلام کا جواب دے سکتا ہے، قرآن و حدیث کے مطابق اس کا جواب دیں؟ جواب: ہمارے ہاں کچھ مسائل ایسے ہیں جو لوگوں میں مشہور ہیں لیکن کتاب و سنت میں ان کا کوئی ثبوت نہیں، مثلاً : کھانا کھانے والے اور دوران جماعت نماز پڑھنے والوں کو سلام نہیں کرنا چاہیے، حالانکہ قرآن و حدیث میں اس کے متعلق کوئی ممانعت وارد نہیں۔ اسی طرح یہ بھی مشہور ہے کہ جب کوئی قرآن مجید کی تلاوت کر رہا ہو تو اسے سلام نہیں کرنا چاہیے اور نہ اسے سلام کا جواب دینے کی اجازت ہے حالانکہ احادیث میں وارد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عمل سے اس کا ثبوت ملتا ہےجیسا کہ حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم مسجد میں بیٹھے قرآن مجید کی تلاوت کر رہے تھے اس دوران رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے ، آپ نے ہمیں سلام کیا تو ہم نے آپ کے سلام کا جواب دیا۔ [1] اس حدیث سے درج ذیل باتیں ثابت ہوتی ہیں: ٭ مسجد میں داخل ہوتے وقت حاضرین کو سلام کہنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ ہے ۔ ٭ قرآن مجید کی تلاوت کرنے والے کو سلام کہنے میں کوئی حرج نہیں۔ ٭ قرآن مجید پڑھنے والا دوران تلاوت سلام کا جواب دے سکتا ہے۔ بہر حال قرآن مجید کی تلاوت سلام کہنے اور جواب دینے کے لئے رکاوٹ کا باعث نہیں ہے۔ خلوت کا مفہوم سوال:احادیث میں اجنبی مرد و عورت کی خلوت ممنوع ہے، اس خلوت کا کیا مفہوم ہے ، کیا اس کے لئے ضروری ہے کہ دوسرے لوگوں سے اوجھل ہوں؟
Flag Counter