Maktaba Wahhabi

363 - 452
اس حدیث سے دو مسائل کا پتہ چلا : 1 ذبح کرنے کے لئے صرف چھری ہی نہیں بلکہ تیز دھار سے بھی ذبح کیا جا سکتا ہے۔ 2 عورت ذبح کر سکتی ہے ، اور اس کا ذبح کیا جانور استعمال کیا جا سکتا ہے۔ سوال:کیا کسی مجبوری کی وجہ سے عورت ،جانور ذبح کر سکتی ہے وضاحت فرمائیں؟ جواب: عورت کے ذبح کرنے کے متعلق قرآن و حدیث میں کوئی ممانعت نہیں ، اس لئے عورت کوئی بھی حلال جانور ذبح کر سکتی ہے، احادیث میں اس امر کی صراحت ہے چنانچہ حضرت کعب بن مالک رضی اللہ عنہ کی ایک لونڈی نے تیز دھار پتھر سے ایک زخمی بکری کو ذبح کیا تھا ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے متعلق پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا: تم اس کا گوشت کھاؤ۔ [1] اس حدیث پر امام بخاری نے بایں الفاظ عنوان قائم کیا ہے : ’’ عورت اور لونڈی کا ذبیحہ ‘‘[2] اسی طرح حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے اپنی بیٹیوں کو حکم دیا تھا کہ وہ اپنی قربانیاں خود ذبح کریں۔ [3] ان احادیث و آثار سے معلوم ہوا کہ عورت جانور ذبح کر سکتی ہے، اس کا ذبیحہ جائزہے اور اس کا ذبح کیا ہوا جانور قابل استعمال ہے۔ ( واللہ اعلم) عقیقہ کی بجائے رقم کسی غریب کو دینا سوال:بچے کی پیدائش پر عقیقہ کرنے کے بجائے اگر اس کی قیمت کسی غریب کو دے دی جائے تاکہ وہ اپنی اس رقم سے کوئی ضرورت پوری کرے تو کیا ایسا کرنا شرعاً جائز ہے ، کتاب و سنت کی روشنی میں راہنمائی کریں۔ جواب: عقیقہ کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’ ہر بچہ اپنے عقیقہ کے عوض گروی ہوتا ہے ، پیدائش کے ساتویں دن اس کا عقیقہ کیا جائے ، اس کا نام رکھا جائے اور سر کے بال منڈوائے جائیں۔ ‘‘[4] اللہ تعالیٰ کی طرف سے اولاد ایک بہت بڑی نعمت ہے ، اللہ تعالیٰ نے ہر نعمت کا شکر ادا کرنا ضروری قرار دیا ہے۔ اس لیے شریعت نے بچے کی پیدائش کے ساتویں روز عقیقہ مشروع قرار دیا ہے تاکہ اللہ کی نعمت کے حصول پر اس کا شکر بھی ادا ہو جائے اور اقرباء اور دوست کی ضیافت کے ساتھ ساتھ غرباء اور مساکین کا بھی فائدہ ہو جائے۔ ہمارے رجحان کے مطابق جانور کی قیمت کسی غریب کو دینے کے بجائے جانور ہی ذبح کرنا چاہیے ۔ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جانور ہی ذبح کرنے کا حکم دیا ہے اور عملی طور پر حضرت حسن اور حضرت حسین رضی اللہ عنہما کی پیدائش پر جانور ہی ذبح کئے تھے، اس کے متعلق روایات میں بہت تاکید آئی ہے، اس لئے ولیمہ اور قربانی کی طرح جانور کو ذبح کرنا ہی افضل ہے۔ اتباع سنت کا یہ تقاضا ہے کہ عقیقہ کی رقم کسی کو دینے کی بجائے جانور ہی ذبح کیا جائے۔ ( واللہ اعلم )
Flag Counter