Maktaba Wahhabi

352 - 452
عقیقہ و قربانی ذبح کرتے وقت بسم اللہ نہ پڑھنا سوال:کچھ لوگ جانور ذبح کرتے وقت بسم اللہ، اللہ اکبر کہنا بھول جاتے ہیں، اس قسم کے ذبیحہ کے متعلق شریعت کا کیا حکم ہے، پھر بازار میں جو گوشت دستیاب ہوتا ہے، اس کے متعلق بھی پتہ نہیں ہوتاکہ ذبح کرتے وقت اس پر بسم اللہ ، اللہ اکبر پڑھا گیا تھا یا نہیں، اس کے متعلق وضاحت کریں؟ جواب: جانور ذبح کرنے کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ ذبح کرتے وقت بسم اللہ ،اللہ اکبر پڑھا جائے جیسا کہ قرآن کریم میں اس کی وضاحت ہے، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’ جس جانور پر اللہ کا نام لیا جائے ، اس میں سے کھاؤ ، اگر تم اس کے احکام پر یقین رکھتے ہو۔‘‘[1] اس کا مطلب یہ ہے کہ ذبح کرتے وقت جس جانور پر عمداً اللہ کا نام نہ لیا جائے وہ حلال و طیب نہیں ۔ چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’ اور تم ایسے جانوروں کا گوشت مت کھاؤ جن پر اللہ کا نام نہ لیا گیا ہو، کیونکہ یہ نافرمانی ہے۔‘‘[2] امام ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں: ’’ اس میں شک نہیں کہ اللہ کا نام ذبیحہ کو طیب بنا دیتا ہے ، ذبح کرنے والے اور ذبح ہونے والے دونوں کے درمیان سے شیطان کو دور کر دیتا ہے، بصورت دیگر ذبح کرنے والے اور ذبیحہ کے درمیان شیطانی تعلق قائم ہو جاتا ہے وہ حیوان پرخبث کے اثرات ڈالتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب جانور ذبح کرتے تو ساتھ بسم اللہ بھی پڑھتے تھے۔‘‘[3] اگر بھول کر بسم اللہ نہ پڑھی جائے تو اس صورت میں جانور حلال ہو گا اور اس کا کھانا بھی جائز ہے، کیونکہ حدیث میں ہے: ’’ بے شک اللہ تعالیٰ نے میری خاطر میری امت کی خطاء ، بھول چوک اور جو کام کسی سے زبردستی اور مجبور کر کے کرایا جائے اسے معاف کر دیا ہے۔‘‘ [4] جس جانور کے متعلق شک و شبہ ہو کہ ذبح کرنے والے نے اسے ذبح کرے وقت اللہ کا نام لیا تھا یا نہیں، اس کے متعلق حکم یہ ہے کہ اسے اللہ کا نام لے کر کھا لیا جائے، اس کے متعلق زیادہ کرید نہ کی جائے۔ چنانچہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: ’’ یا رسول اللہ! یہاں کچھ لوگ تازہ تازہ عہد شرک کو چھوڑ کر مسلمان ہوئے ہیں، وہ ہمارے پاس گوشت لے کر
Flag Counter