Maktaba Wahhabi

211 - 452
آیا ایسا کرنا جائز ہے اور ایسی عورت کے متعلق شریعت کا کیا حکم ہے ، اس کا حج ہو گا یا نہیں کتاب و سنت کی روشنی میں جواب دیں؟ جواب: حج کی فرضیت کے لئے جو شرائط ہیں، ان میں عورت کے لئے ایک خاص شرط یہ ہے کہ اس کے ساتھ اس کا محرم، بھائی یا بیٹا موجود ہو کیونکہ محرم کے بغیر عورت کے لئے سفر کرنا جائز نہیں خواہ وہ سفر حج ہی کیوں نہ ہو۔حدیث میں ہے: ’’ کوئی عورت محرم کے بغیر سفر نہ کرے اور کسی عورت کے پاس کوئی آدمی اس وقت تک نہ جائے جب تک اس کا کوئی محرم موجود نہ ہو۔ ‘‘ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان سن کر عرض کیا یا رسول اللہ ! میں تو جہاد کرنے کے لئے لشکر کے ساتھ جا رہا ہوں اور میری بیوی حج کے لئے جانا چاہتی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ تم اپنی بیوی کے ساتھ جاؤ۔ ‘‘[1] اس کے علاوہ دیگر روایات بھی ہیں جن سے واضح ہوتا ہے کہ عورت کا محرم کے بغیر سفر کرنا حرام ہے، اس کا مقصد خود عورت کو تحفظ دینا اور اس کی وجہ سے پیدا ہونے والے فتنہ و فساد کے امکان کو روکنا ہے۔ واضح رہے کہ عورت کےمحرم سے مراد اس کا وہ قریبی مرد رشتہ دار ہے جس کے ساتھ نسب کی وجہ سے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے نکاح کرنا حرام ہو۔ البتہ کچھ اہل علم کا موقف ہے کہ اگر راستہ پُر امن ہے اور گروپ میں نیک سیرت خواتین موجود ہیں تو محرم کے بغیر بھی حج کیا جاسکتا ہے۔ ان کی دلیل یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے فرمایا تھا: ’’ اے عدی ! اگر تیری زندگی طویل ہوئی تو ایک ایسی عورت کو دیکھے گا جو اکیلی حیرہ شہر سے سفر کرے گی حتیٰ کہ پُر امن طور پر بیت اللہ کے طواف کرے گی، اسے اللہ کے علاوہ کسی کا ڈر نہیں ہو گا۔ ‘‘[2] چنانچہ حضرت عدی رضی اللہ عنہ نے اپنی زندگی میں ایسی عورت کو دیکھا جو پُر امن طور پر اکیلی بیت اللہ کا حج کرنے کے لئے آئی، لیکن اس حدیث کا تعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک پیشین گوئی سے ہے، اس سے ایک عورت کے لئے بلا محرم سفر کرنے کا مسئلہ کشید نہیں کیا جاسکتا۔ اس لئے عورت کے لئے محرم کے بغیر سفر کرنا ناجائز ہے اور ایجنٹ حضرات کا کار روائی کے طور پر کسی غیر محرم شخص کو عورت کا محرم قرار دینا بھی جائز نہیں بلکہ بد ترین جھوٹ اور فراڈ ہے۔ تاہم اگر کوئی عورت اس قسم کے حیلے سے بیت اللہ پہنچ جاتی ہے اور حج کا فریضہ سر انجام دیتی ہے تو اس کا حج ادا ہو جائے گا لیکن محرم کے بغیر سفر کرنے سے گنہگار ہو گی۔ ( واللہ اعلم) خاوند کے روکنے کے باوجود حج کرنا سوال:میں صاحب حیثیت ہوں اور حج ادا کرنے کے قابل ہوں لیکن میرا خاوند مجھے حج کرنے کی اجازت نہیں دیتا، جبکہ میرا بھائی میرے ساتھ حج پر جانے کےلئے تیار ہے، کیا میں ایسے حالات میں اپنے خاوند کی اجازت کے بغیر حج کر سکتی ہوں یا اس کی اطاعت کرتے ہوئے حج کرنے سے باز رہوں ، کتاب و سنت کی روشنی میں راہنمائی فرمائیں؟ جواب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی میں کسی کی اطاعت نہیں کی جا سکتی ، اطاعت صرف نیکی کے کاموں میں ہے۔ [3]
Flag Counter