Maktaba Wahhabi

208 - 452
حج کی شرعی حیثیت سوال:اکثر دیکھا جاتا ہے کہ لوگ حج استطاعت کے باوجود ادا نہیں کرتے، اس لئے ہمیں اس کی شرعی حیثیت سے آگاہ فرمائیں کہ حج فرض ہے یا ایک نفلی عبادت؟ جواب: صاحب استطاعت مسلمان پر حج فرض ہے، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’ اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں پر جو بیت اللہ کی طرف جانے کی استطاعت رکھتے ہیں، حج فرض کر دیا ہے اور جو کوئی کفر کرے تو اللہ تمام دنیا سے بے نیاز ہے۔‘‘[1] اس آیت کریمہ میں کلمہ ’’ علی ‘‘ سے حج کی فرضیت واضح ہو تی ہے نیز آیت کے آخری الفاظ ’’ جو کوئی کفر کرے‘‘ میں تارک حج کو کافر قرار دیا گیا ہے، اس انداز سے حج کی فرضیت اور اس کی تاکید کی خوب وضاحت ہوتی ہے۔ اس بناء پر جو شخص حج کی فرضیت کا عقیدہ نہیں رکھتا وہ بالاجماع کافر ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی حج بیت اللہ کو اسلام کے بنیادی ارکان میں سے ایک رکن قرار دیا ہے چنانچہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے: کلمہ شہادت کہنا، نماز قائم کرنا، زکوٰۃ دینا، رمضان کے روزے رکھنا اور بیت اللہ کا حج کرنا بشرطیکہ وہاں جانے کی طاقت ہو۔‘‘[2] واضح رہے کہ بیت اللہ تک جانے کی استطاعت سے مراد تین چیزیں ہیں: ٭ بدنی اعتبار سے تندرست ہو، ایسا بیمار یا بوڑھا نہ ہو جو حج نہ کر سکتا ہو۔ ٭ گھر میں اخراجات کے علاوہ وہ مکہ مکرمہ آنے جانے اور وہاں رہائش ، کھانے پینے کے اخراجات کا مالک ہو۔ ٭ راستہ پرامن ہو کہ اس کے مال اور جان کے تحفظ کی گارنٹی ہو۔ ٭ عورتوں کے لئے استطاعت میں ایک مزید چیز بھی شامل ہے کہ اس کے ساتھ محرم موجود ہو، اس بناء پر ہر مسلمان کے لئے ضروری ہے کہ جب اس پر حج فرض ہو جائے تو حتی الامکان اسے ادا کرنے میں جلدی کرے، اگر وہ بلا عذر تاخیر کرے گا تو گنہگار ہو گا۔ ( واللہ اعلم) عورت کا محرم کے بغیر سفر کرنا سوال:میں سعودیہ میں کام کرتا ہوں ، میری بیوی پاکستان میں ہے ، میں اسے عمرہ کی غرض سے اپنے پاس بلانا چاہتا ہوں، جس کی صورت یہ ہو گی کہ میرا بڑا بیٹا لاہور ائیر پورٹ سے اسے جہاز پر سوار کر دے گا اور میں جدہ میں ائیر پورٹ پر اسے وصول کر لوں گا، کیا ایسا کرنا شرعاً جائزہے، کتاب و سنت کی روشنی میں راہنمائی کریں کہ عورت اکیلی ہوائی جہاز کا سفر کر سکتی ہے؟ جواب: عورت کے حج یا عمرہ کے لئے دیگر شرائط کے ساتھ بنیادی شرط یہ بھی ہے کہ دوران سفر اس کا خاوند یا کوئی دوسرا محرم ساتھ ہو کیونکہ کوئی عورت بھی اپنے محرم کے بغیر عمرہ یا کوئی اور سفر نہیں کر سکتی، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’ کوئی عورت محرم کے بغیر سفر نہ کرے۔ ‘‘[3]
Flag Counter