Maktaba Wahhabi

207 - 452
استطاعت میں حسب ذیل تین چیزیں آتی ہیں: ٭ بدنی لحاظ سے تندرست ہو، ایسا بیمار یا لاغر نہ ہو جو حج نہ کر سکتا ہو۔ ٭ گھریلو اخراجات کے علاوہ وہ مکہ مکرمہ آنے جانے اور وہاں رہائش ، کھانے پینے کے اخراجات کا مالک ہو، قرآن کریم میں ’’سبیلا‘‘ سے مراد زاد راہ اور سواری ہے۔ جیسا کہ حدیث میں صراحت ہے۔ ٭ راستہ پُر ا من ہو، جس میں اس کے مال اور جان و عزت کی حفاظت ہو۔ مذکورہ شرائط عورتوں کے لئے بھی ہیں، البتہ ان کے لئے ایک اضافی شرط یہ بھی ہے کہ اس کے ساتھ اس کا محرم موجود ہو۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی سے فرمایا تھا جس کا نام جہاد میں لکھا جا چکا تھا کہ ’’ تم اپنی بیوی کے ساتھ حج کرنے کے لئےجاؤ۔‘‘[1] اگر عورت صاحب استطاعت اور تندرست ہے لیکن اس کے ساتھ اس کا محرم نہیں تووہ فرضیت حج سے مستثنیٰ ہے۔ ( واللہ اعلم) دوران احرام بالوں کا گرنا سوال:اگر دوران احرام غیر شعوری طور پر سر کے بال گر جائیں تو کیا اس پر دم دینا ضروری ہے، کتاب و سنت کی روشنی میں راہنمائی فرمائیں؟ جواب: جب انسان احرام کی حالت میں ہوتا ہے تو اس پر کچھ پابندیاں عائد ہو جاتی ہیں ، ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ وہ جان بوجھ کر اپنے بال نہ کاٹے۔ لیکن اگر قصد و ارادہ کے بغیر غیر شعوری طور پر خارش وغیرہ کرنے کی وجہ سے کچھ بال گر جائیں تو کوئی حرج نہیں اور نہ ہی اس پر دم دینا ضروری ہے ، کیونکہ اس نے اپنے مقصد و ارادہ سے بالوں کو نہیں گرایا ۔ اسی طرح وہ تمام دیگر امور جو احرام میں ممنوع ہیں ، اگر انسان ان کا جان بوجھ کر ارتکاب نہ کرے بلکہ غلطی ، نسیاں یا غیر شعوری طور پر ان کا ارتکاب ہو جائے تو اس میں چنداں حرج نہیں ۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’ اور جو بات تم سے غلطی کی بنا پر سرزد ہو جائے، اس میں تم پر کچھ گناہ نہیں، لیکن جو تم دل سے کرو ( اس پر مؤاخذہ ہے) اور اللہ تعالیٰ بخشنے والا مہربان ہے۔‘‘[2] اسی طرح ایک دوسرے مقام پر قرآن مجید میں ہے: ’’ اے پرودگار! اگر ہم سے کوئی بھول چوک ہو تو ہم سے مواخذہ نہ کیجئے۔‘‘[3] اس کے جواب میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ میں نے ایسا ہی کیا، جیسا کہ احادیث میں ہے۔ دین اسلام کی بنیاد سہولت اور آسانی پر ہے لہٰذا ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ کسی استثناء کے بغیر وہ تمام امور جو محرم کے لئے ممنوع ہیں، اگر جہالت یا نسیان کی وجہ سے ان کا ارتکاب کیا جائے تو اس پر کوئی دم نہیں پڑتااور نہ ہی اس سے حج یا عمرہ فاسد ہو تاہے۔ ( واللہ اعلم)
Flag Counter