Maktaba Wahhabi

179 - 373
اجماع ہے کہ ان سے قتال کرنا چاہیے چاہے وہ کلمہ گو کیوں نہ ہوں۔ ٭ کتاب و سنت اور اجماع امت سے ثابت ہے کہ جو لوگ شریعت اسلامیہ سے خروج کرتے ہیں ان سے قتال کرنا چاہیے، بےشک وہ کلمہ گو ہی کیوں نہ ہوں۔۔ ایسے لوگوں کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت پہنچ چکنے کے بعد، کہ جس کی بناء پر ان سے قتال کیا جاتا ہے، ایسے لوگوں سے خود قتال اور جنگ میں پہل کرنا فرض ہے، اور اگر وہ خود مسلمانوں سے قتال میں پہل کریں تو پھر قتال کی فرضیت مزید پختہ اور لازم ہو جاتی ہے۔۔ جب یہ [1] دشمن مسلمانوں پر حملہ کرنا چاہیں تو ان کو پسپا کرنا ان مسلمانوں پر بھی واجب ہے جن کو ہدف بنایا گیا ہے اور ان پر بھی واجب ہو جاتا ہے جن کو نشانہ نہیں بنایا گیا، تاکہ وہ ان کا ساتھ دیں۔ اور اس فرضیت کا اطلاق ہر شخص پر اس کے جان و مال کے ساتھ اس کی استطاعت و قدرت کے مطابق ہوتا ہے، تعداد میں قلت ہو کثرت ہو، پیدل چلتا ہو یا سواری میسر ہو، بالکل ایسے جیسے جنگ خندق میں مسلمانوں کے ساتھ صورت پیش آئی اس میں اللہ تعالیٰ نے کسی کو جہاد سے پیچھے رہنے کی اجازت نہ دی۔۔ چنانچہ اس جہاد کی نوعیت یہ ہے کہ یہ مسلمان کے دین حرمت اور ان کی جانوں کے دفاع کی خاطر ضروری ہے اور یہی قتال اضطرار ہے۔ [2]
Flag Counter