Maktaba Wahhabi

14 - 79
[1]ہیں ۔لیکن افسوس کہ وہ اکثر علمی ٹھوکریں کھاتے رہتے ہیں ۔یہاں بھی انھوں نے پہلی غلطی تو یہ کی کہ شیعہ فرقے کے چہار دہ معصومین یعنی چودہ معصوم امام بنادئیے ہیں ،حالانکہ شیعہ فرقے کے معصوم امام چودہ نہیں بلکہ بارہ ہیں ،اسی لئے تو انہیں اثناعشریہ یعنی بارہ اماموں کو معصوم ماننے والا فرقہ کہا جاتا ہے۔ اور انہوں نے ان اماموں کے نام بھی بارہ ہی شمار کئے ہیں جو کہ حسب ذیل ہیں : 1۔حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ۔2۔حضرت حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ ۔3۔حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ ۔4۔علی زین العابدین۔5۔محمد باقر۔6۔جعفر صادق۔7۔موسیٰ کاظم۔8۔علی رضا۔9۔محمد جواد۔10۔علی ہادی۔11۔حسن عسکری۔12۔محمد مہدی المنتظر بنا بریں پروفیسر صاحب کے چہار دہ معصومین سے متعلق دعوے کو ان کی کم علمی ہی سمجھا جاسکتا ہے۔ہاں البتہ اگر پروفیسر صاحب نے خود کو اور پرویز صاحب کو بھی ان معصوم اماموں میں شمار کرنا شروع کردیا ہے۔تو تعداد کی حد تک ان کی مذکورہ بالا عبارت درست مانی جاسکتی ہے۔دوسری غلطی انہوں نے یہ کی ہے کہ"آلہِ"کے اضافے پر مشتمل درود کی عبارت"صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم" کو وہ عربی کے ایک مشہور قاعدے کے خلاف سمجھ بیٹھے ہیں اور اس مشہور قاعدے کی تعبیر یوں کرتے ہیں : "عربی زبان کا یہ مشہور قاعدہ ہے کہ اسم ضمیر پراسم ظاہر کاعطف نہیں ہوسکتا"(طلوع اسلام) "آلہ" کے اضافے پر مشتمل درودشریف کی عبارت عربی قاعدے کے خلاف ہے یا نہیں ؟ اور فرقہ طلوع اسلام سے تعلق رکھنے والے حضرات عربی زبان کے قواعد کو سمجھنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں یا نہیں ؟
Flag Counter