Maktaba Wahhabi

3 - 46
فکر و نظر نشری تقریر اسلام کے مشعل بردار۔ محمد بن عبد الوہّاب مدیر اعلیٰ نے یہ تقریری ۱۹ مئی ۱۹۷۴ء کو ریڈیو پاکستان سے کی، جو چند ضروری اضافوں کے ساتھ ہدیۂ قارئین ہے۔ (ادارہ) کلمہ طیبہ ’لا اله الا اللّٰه محمد رسول اللّٰه‘نہ صرف مسلمانوں کا مذہبی شعار ہے بلکہ ان کی دینی و اخلاقی، انفرادی و اجتماعی اور سیاسی و معاشی جملہ قسم کی سر بلندیوں اور ترقیوں کا ضامن ہے۔ وحدتِ انسانیت اور عروج بشریت کی بے مثال تاریخ اس سے وابستہ ہے۔ اسی کی برکت سے ’عرب‘ کے تاریک ریگزاروں نے تابانی پکڑی اور نہ صرف دنیائے آدمیت کو خیرہ کیا بلکہ رہتی دنیا تک سرفرازی و کامرانی کے ’سنگِ میل‘ لگائے۔ کم لوگ واقف ہوں گے کہ آج دنیائے اسلام کی عظیم سلطنت اور ’حرمین شریفین‘ کی محافظ ’سعودی حکومت‘ جو ہر جگہ اسلامی تحریکوں اور مسلمانوں کی ہمدردیوں میں پیش پیش نظر آتی ہے۔ اور ’اتحادِ عالم اسلام‘ کے لئے ’تضامن اسلامی‘ کے نعرہ سے سربراہی کا فرض ادا کر رہی ہے اپنے ’فکر و منہاج‘ میں شیخ الاسلام محمد بن عبد الوہاب رحمہ اللہ اور ان کی آل کی مرہونِ منت ہے اور آج تک سعودی دستور و قانون اور مشاورت میں شیخ موصوف کی نسلی اور روحانی اولاد کو کلیدی حیثیت حاصل ہے۔ واضح ہو کہ سعودی حکومت کے سرکاری جھنڈے میں ’لا اله الا اللّٰه محمد رسول اللّٰه‘اور ’تلوار‘ سے اسی فکر و نہج کی ترجمانی مقصود ہے۔ شیخ محمد بن عبد الوہاب رحمہ اللہ سعودی عرب کے موجودہ دار الخلافہ سے تقریباً ستر کلو میٹر دور ’نجد یمامہ‘ کے مشہور علاقہ عیبینہ میں ۱۱۱۵ء میں پیدا ہوئے۔ جہاں آپ کا خاندان کافی عرصہ سے علم و انصاف کی سیادت پر فائز تھا اور تقریباً سارے نجد کا مرجع و ماویٰ تھا۔ آپ بچپن ہی سے نہایت فطین، نیک نفس اور قوی حافظہ کے مالک تھے۔ دس سال سے بھی کم عمر میں قرآن حفظ کر لیا پھر نجد، حرمین
Flag Counter