بسم اللّٰه الرحمن الرحیم نقش آغاز دنیا میں آنا در حقیقت آخرت کی طرف رخت سفرباندھنے کی تمہید ہے۔ اس عالم رنگ و بو میں آنے والے ہرنفس نے بالآخرت موت کے جام کو پینا اور قبر کے دروازہ سے داخل ہونا ہے۔ یہ ایک ایسا اٹل قانون قدرت ہے جس سے کسی کو اختلاف نہیں۔ یہ حقیقت روز روشن سے زیادہ واضح ہے اور ہم روز اپنے سرکی آنکھوں سے اس کا مشاہدہ کرتے ہیں کہ یہ دنیا اور اس کی یہ تمام چمک دمک محض ایک جلوہ سراب ہے لیکن اس با وصف آج ہم دنیا اور اس کی رنگینیوں میں اس قدر کھو چکے ہیں کہ باید و شاید۔ آج نگاہوں کو خیرہ کرنے والے شان و شکوہ کے قصر زرنگار، مال و دولت کے انبار، مئے و مینا، شاہد و شراب ہی انسان کا منتہائے مقصود ہو کر رہ گئے ہیں اور عاقبت کو فراموش کر دیا گیا ہے۔ |