موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے دریافت کیجئے ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے کہا عبد اللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے دریافت کیجئے اس واسطے کہ ہم سے وہ علم اور عمر میں بڑے ہیں تو سعید بن عاص نے عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا پس عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا چار تکبیریں کہی جائیں، پھر قرأت کی جائے پھر تکبیر کہی جائے۔ پھر رکوع کیا جائے ،پھر دوسری رکعت میں قرأت کی جائے پھر بعد قرأ کے چار تکبیریں کہی جائیں۔ شرح معافی الآثار میں ہے۔ عن ابی اسحق عن ابراہیم بن عبد اللہ بن قیس عن ابیہ ان سعید بن العاص ؓ دعاھم یوم عید فدعا الاشعری وابن مسعود وحذیفۃ بن الیمان فقال ان الیوم عید کم فکیف اصلی قال حذیفۃ سل الاشعری وقال الشعری سل عبد اللہ فقال عبد اللہ تکبر۔الخ عبد اللہ بن قیس کی اس روایت کا بھی وہی مضمون ہے جو اسود اور علقمہ کی روایت مذکورہ کا ہے۔ مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے۔ حدثنا یزید بن ھارون عن المسعودی عن معبد بن خالد عن کردوس قال قدم سعید بن العاص فی ذی الحجۃ فارسل الی عبداللہ وحذیفۃ وابی مسعود الانصاری وابی الموسیٰ الاشعری یسئلھم عن التکبیر فی العیدین فاسند وا امرھم الی ابن مسعود وفذ کر بمعنی روایۃ السبیعی کذافی الجوھر النقی؟ کر دوس کی اس روایت کا بھی وہی مضمون ہے جو اسود وعلقمہ کی روایت مذکورہ کا ہے دیکھو حدیث مذکورہ کو۔ ابو عائشہ کے سوا اسود اورعلقمہ اور عبد اللہ بن قیس اور کردوس |
Book Name | مقالات محدث مبارکپوری |
Writer | الشیخ عبدالرحمٰن مبارکپوری |
Publisher | ادارہ علوم اثریہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 277 |
Introduction | مولانا محمد عبدالرحمٰن مبارکپوری شیخ الکل فی الکل میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی کے چند مامور شاگردوں میں سے ایک ہیں ۔آپ اپنے وقت کےبہت بڑے محدث،مفسر، محقق، مدرس ، مفتی،ادیب اور نقاد تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں علم کی غیر معمولی بصیرت وبصارت،نظر وفکرکی گہرائی ،تحقیق وتنقیح میں باریک بینی اور ژرف نگاہی عطاء فرمائی تھی ۔زہد وتقوی ،اخلاص وللّٰہیت،حسن عمل اور حسن اخلاق کے پیکر تھے۔یہ ایک حقیقت ہےکہ’’برصغیر پاک وہند میں علم حدیث‘‘ کی تاریخ تب تلک مکمل نہیں ہوتی جب تک اس میں مولانا عبدالرحمٰن محدث مبارکپوری کی خدمات اور ان کا تذکرہ نہ ہو۔جامع الترمذی کی شرح تحفۃ الاحوذی ان ہی کی تصنیف ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مقالات محدث مبارکپوری ‘‘ مولانا محمد عبد الرحمٰن مبارکپوری کی نایاب تصانیف کا مجموعہ ہے ۔اس میں مولانامبارکپوری مرحوم کی آٹھ تصانیف کے علاوہ ان نادر مکتوبات اور شیخ الھلالی کا وہ قصیدہ جو انہوں نے حضرت مبارکپوری کےمحامد ومناقب میں لکھا شامل اشاعت ہے۔ |