[1]اس دور میں انگریز نے جاسوس تلاش کئے جبہ پوشوں کی صورت میں جاسوس ملے۔ خائن تلاش کئے آغا خان اول کی صورت میں خائن ملے۔ لیکن جہاد کا سلسلہ ختم نہ ہوا۔ انگریز کو ایک ایسے غدار کی ضرورت ہوئی جو محمدصلی اللہ علیہ وسلم کی چادر پہ ہاتھ ڈال کے جذبہ جہاد کو ختم کرے۔ کوئی بدبخت اس کے لئے تیار نہیں ہوا اور یہ کلنک کا ٹیکہ اور کائنات کی یہ سیاہی اگر کسی کے مقدر میں لکھی ہوئی تھی تو غلام احمد کے مقدر میں لکھی ہوئی تھی۔ یہ پندرہ روپے ماہانہ کا منشی اس نے اپنے ضمیر کو بیچا اس نے اپنے دین کو بیچا اس نے محمدصلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی وفاداری کو بیچا اس نے اللہ سے اپنے ایمان کو بیچا اور اس بدبخت نے فتوی دیا کہ انگریز کے خلاف جہاد |