جائے کہ تم مسلمان نہیں ہو کسی کو دھوکہ نہیں دیا جا سکے اور تم مسیلمہ کذاب کے بھائی کی امت ہونے کے باوجود یہ سمجھتے ہو کہ تمہیں یہ حق دیا جائے کہ تم مسلمانوں کی مسجدوں کی طرح مسجدیں بنا کے مسلمان امت کو دھوکہ دو۔ کوئی شخص جو رسول کے باغی کے پیچھے جان بوجھ کے نماز ادا کر لیتا ہے اس کی ساری عمر کی نمازیں ادا نہیں ہوتی ہیں۔ تم مسلمانوں کو گمراہ کرنا چاہتے ہو۔ دام ہم رنگ زمیں بچھانا چاہتے ہو۔یہ تو حکومت کی مہربانی اور اس کی مصلحتیں ہیں کہ اس نے ابھی صرف یہ آرڈیننس جاری کیا ہے کہ تمہیں مسجد نام رکھنے کا حق نہیں ہے ان شاء اللہ اسلامی حکومت آئے گی۔ ان شاء اللہ آئے گی۔ ان شاء اللہ آکے رہے گی۔ اگر یہ پاکستان باقی رہنا ہے تو اسلام نے آنا ہے اور اگر اسلام نہ آیا تو پھر یاد رکھو یہ ملک بھی باقی نہیں رہے گا یہ یاد رکھو۔ ان شاء اللہ اسلامی حکومت آئے گی اس دن یہ آرڈیننس نہیں ہو گا کہ ان کو مسجد نام رکھنے کا حق نہیں ہے۔ یہ نہیں ہو گا بلکہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے مطابق قرآن کے حکم کے مطابق ہو گا۔ کیا ہو گا ؟ وَالَّذِیْنَ اتَّخَذُوْا مَسْجِدًا ضِرَارًا وَّکُفْرًا وَّتَفْرِیْقًا بَیْنَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَ اِرْصَادً ا لِّمَنْ حَارَبَ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗ مِنْ قَبْلُ وَلَیَحْلِفُنَّ اِنْ اَرَدْنَآ اِلَّا الْحُسْنٰی وَاللّٰہُ یَشْھَدُ اِنَّھُمْ لَکٰذِبُوْنَ.لَا تَقُمْ فِیْہِ اَبَدً ا. (سورۃ التوبہ:۱۰۷‘۱۰۸) پھر یہ ہو گا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا غلام حکم دے گا۔ اٹھو اور ان عبادت گاہوں کو اسی طرح مسمار کر دو جس طرح محمدصلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد کو مسمار کروایا تھا اور عرش والے نے حکم دیا تھا۔ کیا کہا تھا ؟ لوگوں کو دھوکے دیتے ہو۔ قرآن کہتا ہے وَالَّذِیْنَ اتَّخَذُوْا مَسْجِدًا ضِرَارًا وَّکُفْرًا اے میرے محبوب یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے مسجد بنائی ہے ضرار۔ مسجد بنائی ہے مسلمانوں کو دھوکہ دینے کے لئے۔ قرآن ! اللہ کی قسم ہے کسی نے کہا تھا یزیدک وجہہ حسنا ، اذا ما ذدتہ نظرا دنیا کے چہرے ایسے ہوتے ہیں جن کو جتنا زیادہ دیکھو دل اکتا جاتا ہے۔ کم کم دیکھو تو دل میں محبت رہتی ہے حسن نقش رہتا ہے۔ جب زیادہ دیکھو تو وہ کوئی قدر و قیمت باقی نہیں |