Maktaba Wahhabi

57 - 58
تقریباََ یہی انداز دو سجدوں کا ہو تا ہے حالانکہ دونوں جگہ پر اعتدال و اطمینان مطلوب ہے۔ ٭) آٹھواں رکن جلسہ نماز کا آٹھواں رکن ’’دو سجدوں کے درمیان بیٹھنا ‘‘(جلسہ ) ہے۔ رکوع اور سجدوں کے رکن ہونے کی دلیل یہ ارشاد ِ الٰہی ہے : {یٰاَیُّھَاالَّذِیْنَ آمَنُواارْکَعُوْا وَاسْجُدُوْا } ( الحج :۷۷) ’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو! رکوع اور سجدہ کرو ۔‘‘ اور سات اعضاء پرسجدہ کی دلیل یہ ارشاد ِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم ہے : ((اُمِرْتُ اَنْ اَ سْجُدَ عَلٰی سَبْعَۃِ اَعْظُمٍ )) (بخاری ومسلم) ’’مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں سات اعضاء پر سجدہ کیاکروں ‘‘۔ (٭وہ سات اعضاء یہ ہیں : ۱۔ چہرہ (ناک و پیشانی ) ۲،۳۔ دونوں ہاتھ ۴ ، ۵۔ دونوں پاؤ ں ۶۔۷ دونوں گھٹنے۔٭ ) نواں رکن اطمینان نماز کا نواں رکن ’’تمام افعال کی ادائیگی میں مکمل اطمینان ‘‘ ہے۔ دسواں رکن تر تیب نماز کا دسواں رکن ’’ تمام ارکان کی ادائیگی میں ترتیب ‘‘ ہے ۔ دلائل ارکان سابقہ گزشتہ دس ارکان کی مشترکہ دلیل یہ حدیث ِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم ہے جو حضرت ابو ہریرہ ص سے مروی اور ’’حدیثُ المسئی ‘‘ کے نام سے معروف ہے ‘ حضرت ابو ہریرہ ص بیان کرتے ہیں : ((بَیْنَمَا نَحْنُ جُلُوْسٌ عِنْدَا لنَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم اِذْ دَخَلَ رَجُلٌ فَصَلَّی فَسَلَّمَ عَلٰی النَّبِیِّصلی اللّٰه علیہ وسلم فَقَالَ: اِرْجِعْ فَصَلِّ فَاِنَّکَ لَمْ تُصَلِّ فَعَلَھَا ثَلَاثاً ثُمَّ
Flag Counter