Maktaba Wahhabi

32 - 58
پہلے اور تیئس سال بحیثیت نبی و رسول گزارے ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی جائے پیدائش مکہ مکرمہ ہے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو{ اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّکَ ا لَّذِیْ خَلَقَo}(العلق:ا) کے نزول کے ساتھ شرف ِنبوت حاصل ہوا اور { یٰاَیُّھَا ا لْمُدَّ ثِّرُo قُمْ فَاَ نْذِ رْ o} (ا لمد ثر :۱۔۲)کے نزول کے ساتھ بارِرسالت سے مشرّف ہوئے ۔ اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو شرک سے ڈرانے اور توحید کی دعوت دینے کے لیے مبعوث فر ما یا ۔اور اس بات کی دلیل یہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: { یٰٓاَیُّھَاالْمُدَّثِّرُoقُمْ فَاَنْذِرْo وَرَبَّکَ فَکَبِّرْ oوَثِیَابَکَ فَطَھِّرْo وَالرُّجْزَفَاھْجُرْo وَلَا تَمْنُنْ تَسْتَکْثِرُ o وَلِرَ بِّکَ فَاصْبِرْ } (المد ثر:۱تا ۷) ’’اے اوڑھ لپیٹ کر لیٹنے والے! اٹھو ‘ اور خبردار کرو ،اپنے رب کی بڑائی کا اعلان کرو اور اپنے کپڑے پاک رکھو اور گندگی سے دور رہواور احسان نہ جتلاؤ زیادہ حاصل کرنے کے لیے اور اپنے رب کی خاطر صبر کرو ۔ ‘‘ شر ح ِمفردات {قُمْ فَاَنْذِرْ }:آپ( صلی اللہ علیہ وسلم )ان لوگو ں کو شرک سے ڈرائیں اور تو حید کی دعوت دیں۔ {وَرَبَّکَ فَکَبِّرْ} :تو حید کے ساتھ اللہ کی عظمت بیان کریں۔ {وَثِیَابَکَ فَطَھِّرْ }:اپنے اعمال کو شرک سے پاک کریں۔ {وَا لرُّجْزَ فَاھْجُرْ} : ا لرُّجْزَکامعنی اصنام (بت ) اور فَاہْجُرْ (ان سے ہجرت کرو )کا مطلب یہ ہے کہ جس طرح اب تک آپ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ان سے دور رہے ہیں،اسی طرح ان کے بنانے اور پوجنے والوں سے دور رہیں، اور ان اصنام اور ان کے پر ستار مشرکوں سے بیزاری و براء ت کا اظہار کریں ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس اہم بنیادی نقطے پر دس سال صرف کیے اور لوگوں کو توحید کی طرف دعوت دیتے رہے ۔ دس سال کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو آسمانوں کی سیر (معراج ) کرائی گئی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر پنجگانہ نماز فرض کی گئی ۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو مدینہ منورہ کی
Flag Counter