Maktaba Wahhabi

69 - 90
مبحث چہارم دعوتِ دین کی خاطر عام مسلمانوں کی سر گرمیاں دعوتِ اسلام کی تاریخ اس بات کی گواہی دیتی ہے ، کہ زندگی کے مختلف شعبوں میں کام کرنے والے عام مسلمان بھی دین کی دعوت دیتے رہے۔ اس بارے میں شواہد و واقعات بڑی تعداد میں ہیں ۔ اس سلسلے میں پروفیسر ٹی ڈبلیو آرنلڈ نے اپنی کتاب دعوتِ اسلام میں تفصیلی گفتگو کی ہے۔ ذیل میں اس موضوع کے متعلق ان کی تحقیقات کا خلاصہ پیش کیا جارہا ہے۔وہ لکھتے ہیں : اہل اسلام کے ہاں علماء کی کوئی ایسی جماعت نہیں ، جو اشاعتِ دین کے کام کے لیے مخصوص ہو۔ اس کی عدم موجودگی سے ملت اسلامیہ کو جو خسارہ یا نقصان پہنچ سکتا ہے ، اس کی تلافی اس طرح ہوتی ہے ، کہ مسلمانوں میں سے ہر ایک فرد میں تبلیغ کی ذمہ داری کا احساس موجود ہوتا ہے۔ جب اسلامی تعلیمات کا نقش ایک دفعہ کسی دل پر بیٹھ جاتا ہے ، تو وہ غیر مسلموں کے سامنے اپنے عقائدکی تبلیغ و توضیح کرنے کے لیے خوب مستعد ہو جاتا ہے۔ یہ قول اکثر نقل ہوا ہے ، کہ ہر ایک مسلمان اپنے مذہب کا مبلغ ہے۔ اس قول میں شاید کسی قدر مبالغہ ہو ، لیکن اس میں کچھ شبہ نہیں ، کہ ہر ایک مسلمان اپنے مذہب کا مبلغ ہو سکتا ہے۔ بہت کم متقی مسلمان ایسے نکلیں گے ، جو غیر مسلموں کے ساتھ روزانہ میل جول رکھتے ہوں اور اس حکم ربانی سے غافل ہوں : {اُدْعُ إِلٰی سَبِیْلِ رَبِّکَ بِالْحِکْمَۃِ وَ الْمَوْعِظَۃِ الْحَسَنَۃِ وَ جَادِلْھُمْ بِالَّتِيْ ھِيَ اَحْسَنُ} [1]
Flag Counter