Maktaba Wahhabi

315 - 665
بُرائی ترک کرکے راہ مستقیم پرگام فرسا ہوئے اور بہت سے غیر مسلمانوں نے اسلام قبول کیا اور اپنی زندگیاں اشاعت اسلام کے لیے وقف کردیں۔ وہ اپنے عہد کے مشہور مناظر بھی تھے۔ بہت سے غیر مذاہب کے مناظروں( ہندوؤں اور عیسائیوں) کے ساتھ اسلام کی حقانیت کے موضوع پر مناظرے کیے اور اللہ نے انھیں کامیابی سے نوازا۔بعض اختلافی مسائل پر احناف اورشیعہ حضرات سے بھی ان کی بحثیں رہیں۔مرزائیوں سے بھی ان کے مباحثے ہوئے۔ تیسری خوبی اللہ تعالیٰ نے ان کو یہ عطا فرمائی تھی کہ وہ قلم وقرطاس سے گہرا رابطہ رکھتے تھے اور تحریر ونگارش سے انھیں بے حد تعلق تھا۔یہی وجہ ہے کہ ان کی تصنیفات کے دائرے نے بڑی وسعت اختیار کی اور ان کا شمار(جیسا کہ آگے آرہا ہے) پچاس سے اوپرپہنچا۔تقریر اور تدریس کےساتھ تصنیف کا یہ عمل ان کی فراوانی معلومات کا عکاس اورکثرتِ مطالعہ کا غماز ہے۔ چوتھی خصوصیت بارگاہِ الٰہی سے انھیں یہ ودیعت فرمائی گئی تھی کہ نیکی اور صالحیت میں ان کا مقام بہت بلند تھا۔تہجد گزار اور ذکر خداوندی کی دولت سے مال مال۔یہ اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے جو ان کے حصے میں آئی۔ ان کا پانچواں وصف زبان کی نرمی تھا۔ہر شخص سے پیار کے لہجے میں مخاطب ہوتے۔لوگوں کے باہمی نزاع ختم کرانا اور مدت کے روٹھے ہوؤں کو گلے ملادینا ان کا کمال تھا۔اللہ نے ان کی زبان میں ایسا اثر بھردیا تھا کہ جس سے بات کی اس نے بے حد توجہ سے سنی اورآپس کے پرانے گلے شکوے دورہوگئے۔ مولانا ممدوح کی زندگی کے کم وبیش ساٹھ سال تصنیف وتدریس اور وعظ وخطابت میں گزرے۔انھوں نے مندجہ ذیل کتابیں تصنیف کیں۔ تفسير القرآن الكريم: اس تفسیر کی نو جلدیں لکھی گئیں۔لیکن مکمل نہیں ہوئی،۔2۔نصرة الباري في شرح تراجم البخاري: چار جلدوں میں،۔3۔مشارق الانوار في شرح مافي المؤطا والصحيحين من الاخبار:چودہ جلدوں میں۔4۔مفتاح المؤطا والصحيحين سات جلديں، 5۔كتاب اللباب في شرح التراجم والاباب:سات جلدیں،۔8۔الطراف المسند:دوجلدیں،۔9۔تراجم رجال المسند:چارجلدیں،۔10۔شرح مقدمه صحيح مسلم:ایک جلد۔11۔ثبت المرويات:ايك جلد،۔12۔تراجم رجال الصحيحين:ايك جلد،۔13۔كتاب النحو:ايك جلد،۔14۔رفع اللومه عن واضح اليدين في القومه،۔15۔كتاب الاربعين علي سيد الكونين،۔16۔كتاب
Flag Counter