14۔ غراس الجنة کتب حدیث بہ سلسلہ لغت 1۔ خير القرين ترجمة الأربعين 2۔ عين اليقين ترجمة الأربعين للعزالي 3۔ النهج المقبول من شرائع الرسول 4۔ نيل الأماني نواب صاحب نے فقہی مسائل پر بھی کتابیں لکھیں۔یہ کتابیں بھی اگرچہ تینوں زبانوں میں ہیں، لیکن اردو میں زیادہ ہیں، لیکن اردو میں زیادہ ہیں، جن کی تعدادتیرہ ہے، فارسی میں سات اور عربی زبان میں تین کتابیں ہیں، ان کتابوں کے نام تعلیم الصلوٰۃ، تعلیم الصوم، تعلیم الزکوٰۃ، تعلیم الحج، تعلیم الذکر والدعاء، فضائل الحج والعمرہ، روز مرہ اسلام، حل الاسئلۃ المشکلہ، سبیل الرشاد لما یحتاج الیہ العباد وغیرہ ہیں۔یہ کل بائیس کتابیں ہیں اور ان میں جو مسائل درج کیے گئے ہیں، وہ قرآن وحدیث سے ماخوذ ہیں۔اس لیے ہم کہہ سکتے ہیں کہ یہ کتابیں بھی قرآن اور حدیث کے موضوعات سے تعلق رکھتی ہیں۔ اسی طرح نواب صاحب کی عقائد سے متعلق تیس کتابوں کا ماخذ بھی قرآن وحدیث ہے۔ان میں بھی عربی، فارسی اور اردو کی تصانیف شامل ہیں۔اردو کی اٹھارہ، عربی کی نو اور فارسی کی تین۔۔۔ان کتابوں کے مشمولات بھی قرآن اور حدیث سے تعلق رکھتے ہیں۔ نواب صاحب نےتاریخ وسیر کے موضوع پر بائیس کتابیں تصنیف فرمائیں۔ان تصانیف میں بھی عربی، فارسی، اردوکتابیں شامل ہیں۔عربی کتابوں میں ابجد العلوم کو بڑی اہمیت حاصل ہے جو بڑے سائز کے تقریباً ایک ہزار صفحات کا احاطہ کیے ہوئے ہے۔اس کتاب کو مختلف تاریخی معلومات کے اعتبار سے ہم دائرۃ المعارف سے تعبیر کرسکتے ہیں۔اس کے علاوہ عربی کی التاج المکلل اور ریاض الجنہ فی تراجم اہل السنہ خزینہ علم کی حیثیت رکھتی ہیں۔ پھر فارسی کی اتحاف النبلا حروف تہجی کی ترتیب س رجال وکتب سے متعلق معلومات کا ایک وسیع ذخیرہ اپنے دامن صفحات میں سمیٹے ہوئے ہے۔تقصار جیو والاحرار من تذکار جیو والا برار بھی بہت سے عظیم لوگوں کے حالات کا معلومات افزا مجموعہ ہے۔فارسی ہی میں سلسلۃ العسجد فی ذکر مشائخ السند اپنی نوعیت کی بہترین کتاب ہے۔ تاریخ وسیر کے سلسلے کی فارسی کتابوں میں تذکرہ شمع انجمن، تذکرہ صبح گلشن اور نگار ستانِ سخن اپنی نوعیت کی پر بہار کتابیں ہیں۔یہ کتابیں جہاں تاریخ وواقعات کے ایک خاص عہد کی صراحت کرتی ہیں، وہاں زبان وطرز ادا کی صفانی کا بھی نہایت عمدہ نمونہ ہیں۔ان سے پتا چلتا ہے کہ |